مرکز کی مودی حکومت اور حکمراں جماعت بی جے پی سے لوگوں کا اعتماد کم ہو گیا ہے۔ گزشتہ تین سال میں کمزور اقتصادی ترقی، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے ڈگمگاتی معیشت اور تقریباً 20 ہزار کروڑ کے پی این بی گھوٹالے کے سبب وزیر اعظم مودی کی ساکھ گری ہے۔ علاوہ ازیں، حالیہ دنوں میں کٹھوعہ اور اناؤ جیسے واقعات کو لے کربالخصوص نوجوانوں میں حکومت کے تئیں سخت ناراضگی ہے۔ اس وجہ سے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مودی حکومت یا بی جے پی کے اقتدار میں آنے کی امید کم ہو گئی ہے۔
بلومبرگ میں شائع ایک نیوز رپورٹ میں امریکی فرم مارگن اسٹینلے کی رپورٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں ابھی ایک سال کا وقت بچا ہے، لیکن سیاسی ماہرین ابھی سے آئندہ حکومت کو لے کر قیاس لگانے لگے ہیں۔ ایسی صورت حال میں نریندر مودی کی اقتدار میں دوبارہ واپسی کے حوالے سے قیاس آرائیوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔
Published: 18 Apr 2018, 10:37 AM IST
مورگن اسٹینلے کے مطابق ہو سکتا ہے کہ اگلے سال مرکز میں کوئی کمزور مخلوط حکومت اقتدار میں آئے۔ اگر کمپنی کی رپورٹ پر یقین کریں تو اگلے سال کوئی سیاسی جماعت اپنے بل بوتے حکومت نہیں بنا پائے گی۔ ایسی صورت حال میں بی جے پی بھی اپنے دم پر حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہو پائے گی۔
رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ مرکز میں کمزور مخلوط حکومت کے امکانات کے درمیان مارکیٹ میں امید کا ماحول بنا رہے گا اس کے بھی آثار کم نظر آ رہے ہیں۔ امریکی فرم نے خبردار کیا ہے کہ 2019 میں 2014 کے عام انتخابات سے پہلے جیسا ماحول نہیں رہنے والا۔ مورگن اسٹینلے نے گزشتہ پانچ عام انتخابات کی بنیاد پر یہ نتیجہ نکالا ہے۔
Published: 18 Apr 2018, 10:37 AM IST
رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ اگلے لوک سبھا انتخابات کے نتائج چار چیزوں پر منحصر ہوں گے:
Published: 18 Apr 2018, 10:37 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Apr 2018, 10:37 AM IST