نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ملک میں بے روزگاری کو لے کر ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا ’’مودی جی! سرکاری محکموں میں 30 لاکھ عہدے خالی ہیں۔ آج آپ جو 71000 تقرری نامے تقسیم کر رہے ہیں وہ صرف 'اونٹ کے منہ میں زیرہ' ہیں! خالی آسامیوں کو پر کرنے کا عمل ہے۔ آپ نے سالانہ 2 کروڑ نئی نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ نوجوانوں کو بتائیں کہ 8 سال کی 16 کروڑ نئی نوکریاں کہاں ہیں؟‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جمعہ (20 جنوری 2023) کو ملک بھر کے 71000 نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں کے تقرری نامے سونپے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ان نوجوانوں کو خطوط سونپے۔ کانگریس صدر اسی پر تبصرہ کر رہے تھے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے اس سے پہلے بھی کہا تھا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ ہر سال 2 کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے۔ مرکزی حکومت کی موجودہ 10 لاکھ اسامیوں کو پر کرنے کے بارے میں سوچنے میں انہیں آٹھ سال لگ گئے، اب پی ایم روزگار میلے کا انعقاد کر رہے ہیں۔ انہوں نے دہلی میں 75000 لوگوں کو تقرری نامے دیے تھے۔ اسی طرح گجرات میں 13000 اور جموں و کشمیر میں 3000 لوگوں کو تقرری نامے فراہم کئے گئے۔ آج جب لاکھوں نوجوان نوکریوں کی تلاش میں ہیں، وزیر اعظم چند ہزار کو تقرری کے خطوط تقسیم کر رہے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے اپنے ایک اور بیان میں کہا تھا کہ ملک کے دیہی علاقوں میں ریکارڈ بے روزگاری ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای) کے مطابق گزشتہ 6 سالوں میں دیہی بے روزگاری کی اوسط 7.02 فیصد ہے۔ نوجوان سرکاری نوکری کے لیے برسوں انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ یہ سب بی جے پی کی قوت ارادی میں کوتاہی اور جھوٹے وعدوں کی وجہ سے ہوا۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا تھا کہ بے روزگاری کی صورتحال اتنی سنگین ہے کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت 40 ہزار بھرتیوں کے لیے 35 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ اتر پردیش میں چند ہزار عہدوں کے لیے 37 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں۔ پوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کرنے والے نوجوان بھی چھوٹی ملازمتوں کے لیے درخواست دے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined