کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریزرویشن کے حوالے سے پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایم مودی ریزرویشن کے خلاف ہیں اور وہ ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ پرائیویٹائزیشن کے بہانے مودی حکومت عوامی شعبہ کے ریزرویشن کو ختم کرنے کابھی منصوبہ رکھتی ہے۔ وہ تلنگانہ کے عادل آباد لوک سبھا حلقہ کے نرمل میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
Published: undefined
کانگریس کے لیڈر نے دعویٰ کیا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات دو نظریات کے درمیان ہیں۔ کانگریس ملک کے آئین کو بچانے کی کوشش کررہی ہے جب کہ بی جے پی، آرایس ایس مشترکہ طورپرعوام کے حقوق کو ختم کرناچاہتی ہیں۔ انڈیا الائنس دستور کا تحفظ کرنا چاہتا ہے جب کہ این ڈی اے الائنس آئین کوتبدیل کرنا چاہتا ہے۔ اگرغلطی سے تیسری مرتبہ بی جے پی مرکز میں برسراقتدارآگئی تو وہ آئین کو بدل کررکھ دے گی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مودی ریزرویشن کے خلاف ہیں۔ وہ عوام سے ریزرویشن کا حق چھیننا چاہتے ہیں۔ ملک میں سب سے بڑامسئلہ ریزرویشن کی حد میں 50 فیصد کا اضافہ کرنا ہے۔ کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا ہے کہ اگرمرکز میں اس کی پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو وہ ریزرویشن میں 50 فیصد کی حد اضافہ کرے گی۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے پوچھا کہ کیا مرکز کی بی جے پی حکومت غریب کسانوں کے قرضہ جات معاف کرے گی؟ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اور بی جے پی حکومت خاموش ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بے روزگاری کے مسئلہ کے حل کے لیے کانگریس حکومت روزگار گارنٹی اسکیم پر عمل کرے گی۔ اس اسکیم کے تحت گریجویٹس اورڈپلومہ کیے ہوئے نوجوانوں کو ایک سال کی اپرینٹس شپ دی جائے گی اور ان کوماہانہ اعزازیہ کے طورپر8500 روپئے دیئے جائیں گے۔ یہ دنیا کی اپنی نوعیت کی پہلی روزگاراسکیم ہوگی۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے کہا کہ مرکز میں برسرِ اقتدار آنے کے بعد ہم ان 30 لاکھ سرکاری ملازمتوں کو پر کریں گے جو نریندرمودی حکوت نے خالی رکھ چھوڑا ہے۔ انہوں نے ریاست میں قبائلیوں کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس حکومت ان کے اراضی کے مسائل جلد از جلد حل کرے گی۔ مرکزی اورریاستی حکومتیں عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گی۔عوام کے پانی، جنگل اورزمین کے حق کا بھی تحفظ کیاجائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined