نئی دہلی: کانگریس نے وزیراعظم نریندرمودی پر سرکاری پیسے سے بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کی انتخابی مہم چلانے کا الزام لگاتے ہوئے منگل کو کہا کہ انتخابی کمیشن کو اس سلسلہ میں نوٹس لینا چاہیے۔
کانگریس ترجمان آنند شرما نے یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی کا وارانسی میں بھارتیہ پرواسی دیوس کے موقع پر کیا گیا خطاب وزیراعظم کے عہدے کے وقار کے مطابق نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ ان کی تقریر حقائق سے مطابقت نہیں رکھتی۔
Published: undefined
آنند شرما نے کہا، ’’وزیر اعظم مودی کی مدت کار میں تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے تشہیر پر خرچ کر دیئے گئے ہیں۔ یہ سبھی کو معلوم ہے کہ پیسے اور وسائل سے بی جے پی دھنی پارٹی ہے، پیسہ تو ان کے پاس ہے لیکن ہمارے پاس سچائی کی طاقت ہے۔‘‘
انھوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم بی جے پی کی تشہیر اور اپوزیشن کو بد نام کرنے کے لیے سرکاری پیسے اور وسائل کا استعمال کر رہے ہیں، یہ قومی خزانے کا ناجائز استعمال ہے۔
Published: undefined
آنند شرما نے کہا، ’’پرواسی بھارتیہ دیوس کی تقریب کے دوران وزیر اعظم مودی نے غیر مقیم ہندوستانیوں سے کہا کہ ہندوستان کو خلائی طاقت کے طور پر شانخت اب ملی ہے جبکہ ہندوستان کو 1975 سے ہی خلائی طاقت کے طور پر شناخت مل گئی تھی جب آریہ بھٹ نے سیٹلائٹ لانچ کیا گیا تھا۔ ہندوستان پوکرن میں 1998 سے پہلے 1974 میں ہی تجربہ کر کے جوہری طاقت بن چکے تھا۔‘‘
شرما نے کہا کہ پرواسی بھارتیہ دیوس کے موقع پر وزیراعظم نے غیر مقیم ہندستانیوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں اپنی حکومت کی حصولیابیوں کا ذکر کیا ہے لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے۔ صنعتی پیداور میں گراوٹ آرہی ہے۔ روزگار کے مواقع ختم ہورہے ہیں۔ زرعی پیداوارمیں بھی اضافہ نہیں ہورہا ہے۔ برآمدات کا نشانہ حاصل نہیں ہو رہا ہے۔ سرمایہ کاری کم ہوگئی ہے۔
حکومت کی مختلف اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ میک ان انڈیا مہم ناکام رہی ہے۔ مصنوعات سازی کی سرگرمیاں کم ہورہی ہے۔ اس مہم کا علامتی نشان گھڑی بنانے والی کسی کمپنی کا ہے۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل کا مجسمہ چین میں بنا ہے۔
کانگریس لیڈر نے آمدنی پر ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں معاشی عدم مساوات میں اضافہ ہواہے۔ صرف 50 لوگوں کے پاس 50 فیصد آبادی کی املاک جمع ہوگئی ہے۔ انھوں نے الزم لگایا کہ یہ سب مودی حکومت کے دورحکومت میں ہوا ہے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined