قومی خبریں

مودی کو آسام کے لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ آپ کے پاس ڈبل انجن کی حکومت ہے لیکن آسام میں دو وزرائے اعلی ہیں، مجھے نہیں پتہ کہ کون سا انجن کس ایندھن سے چلتا ہے۔ یہاں کی حکومت آسام سے نہیں چلتی ہے۔

پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndai
پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndai  

گواہاٹی: کانگریس کی لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے اتوار کو کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دل میں آسام کے لوگوں کے لئے ہمدردی نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے سیلاب اور شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کے دوران تشدد سے متاثر ہوئے لوگوں کے لئے کوئی تشویش ظاہر نہیں کی۔

Published: undefined

انتخابی تشہیر کے سلسلہ میں ایک روزہ آسام دورہ کے دوران پرینکا واڈرا نے الزام لگایا کہ وزیراعظم 22 سالہ خاتون کے ایک ٹوئٹ سے دکھی ہیں، لیکن آسام کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لئے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کل وزیراعظم کی تقریر سنی۔ میں نے سوچا تھا کہ وہ آسام کی ترقی کے بارے میں بولیں گے یا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آسام میں کیسا کام کیا ہے اس بارے میں بتائیں گے، لیکن میں حیرت زدہ تھی کہ وزیراعظم ایک 22 سالہ خاتون (دشا روی) کے ٹوئٹ کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ انہوں نے (مودی) کہا کہ کانگریس نے آسام کی چائے صنعت کو ختم کرنے کی سازش رچی۔ انہوں نے کہا کہ وہ (مودی) کانگریس کی طرف سے سوشل میڈیا پر دو غلط تصاویر ڈالنے سے بھی دکھی تھے۔

Published: undefined

انہوں نے الزام لگایا کہ آسام کو یہاں کی حکومت نہیں بلکہ دہلی کی مرکزی حکومت چلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ آپ کے پاس ڈبل انجن کی حکومت ہے لیکن آسام میں دو وزرائے اعلی ہیں۔ مجھے نہیں پتہ کہ کون سا انجن کس ایندھن سے چلتا ہے۔ آسام حکومت آسام سے نہیں چلتی ہے، بھگوان آپ کو بچائے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے کہا کہ آپ بی جے پی پر کیسے اعتماد کرسکتے ہیں؟ آپ نے دیکھا کہ آپ کو پانچ سال میں کیا ملا ہے۔ ترون گوگوئی نے کچھ غلطیاں کی ہوں گے لیکن انہوں نے آپ کو کبھی دھوکہ نہیں دیا۔ وہ سی اے اے نہیں لائے اور آپ کے کلچر اور شناخت پر حملہ نہیں کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined