کانگریس نے آج مودی حکومت پر بینکنگ نظام کو لے کر حملہ آور رخ اختیار کیا اور کہا کہ اس حکومت میں ٹھگوں کی چاندی ہو گئی ہے اور بینکوں کو 5 ٹریلین روپے کی ٹھگی کی سوغات ملی ہے۔ یہ بیان کانگریس ترجمان گورو ولبھ نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے سال 21-2020 کے لیے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ اس رپورٹ میں کچھ حیران کرنے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ کووڈ-19 کی دوسری لہر کے سبب پھیلے انفیکشن کو روکنے میں مودی حکومت کی ناکامی ایک بار پھر معیشت پر زبردست ٹھوکر مار رہی ہے۔
Published: undefined
گورو ولبھ نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سات سالہ حکمرانی کے دوران بینکوں میں فراڈ تیزی سے بڑھا اور حکومت ٹھگوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے ملک میں بینکاری نظام بری طرح تباہ ہو گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ رپورٹ کے اہم حصے میں بینکوں میں فراڈ کے اعداد و شمار درج کرتے ہوئے ریزرو بینک نے کہا ہے کہ پچھلے سات برسوں کے دوران بینکوں میں 1.38 لاکھ کروڑ روپے کا فراڈ ہوا ہے۔
Published: undefined
ولبھ نے کہا کہ بینکاری فراڈ کے معاملات میں اس اضافے کی وجہ حکومت کی بے حسی ہے، جس کی وجہ سے ٹھگوں کو حوصلہ ملا اور بینکاری نظام چوپٹ ہوگیا ہے۔ حکومت بینکوں سے ہونے والے فراڈ کو روکنے میں ناکام رہی ہے اور اس فراڈ کی رقم کی وصولی کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ حکومت کو یہ بتانا چاہیے کہ ہمارے بینکاری نظام کو کمزور کرنے والے ان ٹھگوں سے اب تک کتنی رقم وصول کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بینکوں سے فراڈ کے ذریعہ لی گئی رقم کی وصولی کے لئے کوئی کوشش نہیں کی اور ٹھگوں کو ملک میں اپنا کام جاری رکھنے یا ملک سے فرار ہونے کا موقع دے کر بینکاری نظام کو چوپٹ کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سرکاری شعبے کے بینکوں کو مناسب سرمایہ فراہم نہیں کیا، جس سے بینکوں کی حالت مزید خراب ہوگئی۔ حکومت کو چاہیے کہ بینکوں کو کھوکھلا کرنے والے ان ٹھگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور ان سے فراڈ کی رقم جلد سے جلد وصول کرے۔
Published: undefined
گورو ولبھ نے کہا کہ آر بی آئی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کچھ حیران کن تفصیلات بھی دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم خود بھی گزشتہ تین برسوں پر نظر ڈالیں تو فراڈ کی اوسط رقم 2018-19 میں 10.5 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2019۔20 میں 21.3 کروڑ روپے اور 2020-21 میں 18.8 کروڑ روپے ہوگئی۔ اس طرح اگر دیکھیں، تو 2014-15 میں فراڈ کی اوسط رقم 4.2 کروڑ روپے تھی، جو 2019-20 اور 2020-21 میں چار سے پانچ گنا بڑھ گئی ہے۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان نے کہا کہ آر بی آئی کے مطابق فراڈ کی تاریخ اور فراڈ کا پتہ لگانے کی تاریخ کے درمیان مطلع کرنے کا اوسط وقت 2020-21 میں 23 مہینے اور 2019-20 میں 24 مہینے تھا جبکہ 100 کروڑ سے زیادہ کے فراڈ کے لئے 2020-21 میں اوسط وقت 57 مہینے اور 2019-20 میں 63 مہینے ہوگیا تھا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مودی حکومت باتیں تو بہت کرتی ہے لیکن کام کے معاملے میں صفر ہے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز