کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج قبائلی طبقہ سے متعلق مودی حکومت کے منصوبوں پر سخت رد عمل کا اظہار کیا۔ انھوں نے پیر کے روز ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں نہ صرف قبائلی طبقہ سے متعلق مودی حکومت کی ناکامیوں کو ظاہر کیا بلکہ کچھ تلخ سوالات بھی پوچھے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت انتخابی موسم میں قبائلی طبقہ کو ٹھگنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’انتخاب کے سبب ہی سہی، لیکن وزیر اعظم جی کو آج 10 سال بعد آدیواسیوں اور قبائل کی فلاح کی یاد تو آئی ہے۔‘‘ پھر کھڑگے لکھتے ہیں ’’ہم مودی حکومت سے تین سوال پوچھنا چاہتے ہیں (1) 2013 کے مقابلے قبائلیوں کے خلاف جرائم میں 48.15 فیصد کا اضافہ کیوں ہوا؟ (2) کیوں بی جے پی کی ڈبل انجن حکومتیں ’جنگلاتی حقوق ایکٹ 2006‘ کو نافذ کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہیں؟ (3) اس ایونٹ کے پہلے مودی حکومت کی وزارت برائے قبائلی امور کی ڈیولپمنٹ اسکیم فار پارٹیکلرلی ولنریبل ٹرائبل گروپس (پی وی ٹی جی) منصوبہ کے خرچ میں لگاتار گراوٹ کیوں آئی؟ یہ 29-2018 میں 250 کروڑ روپے سے گر کر 23-2022 میں محض 6.48 کروڑ روپے ہی رہ گئی ہے۔ ایسا پارلیمانی کمیٹی کہتی ہے۔‘‘
Published: undefined
اپنے پوسٹ کے آخر میں کانگریس صدر کھڑگے لکھتے ہیں ’’مودی حکومت پرانے ناکام ہوئے منصوبے کا نام بدل کر انتخابی موسم میں قبائلی سماج کو ٹھگنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جل-جنگل-زمین اور قبائلی ثقافت کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے اور کانگریس پارٹی ملک کے قبائلی سماج کے حقوق کے لیے لڑتی رہے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز