نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ جب پورا ملک کورونا بحران سے متحد ہو کر لڑ رہا ہے تو مودی حکومت نے بینکوں کے 50 گھپلہ باز قرض داروں کا 68 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض معاف کرنے کا بے تکا اور بے جواز قدم اٹھایا ہے اس لئے وزیراعظم نریندر مودی کو بتانا چاہیے کہ مفرور لوگوں کو کس بنیاد پر یہ چھوٹ دی گئی ہے۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST
کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے منگل کو دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ریزرو بینک نے 24 اپریل کو حق اطلاعات (آر ٹی آئی) کے تحت پہلی بار بتایا کہ حکومت نے بینکوں کا قرض واپس نہیں کرنے والے جن 50 بڑے قرضداروں اور مفرور لوگوں کا قرض معاف کیا ہے ان میں وجے مالیا، نیرو مودی، میہول چوکسی اور جتن مہتہ جیسے بڑے گھپلہ باز شامل ہیں۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST
انہوں نے کہا کہ جب ملک متحد ہوکر کورونا کے خلاف لڑائی لڑ رہا ہے ایسے میں حکومت ان گھپلہ بازوں کا 68 ہزار 607 کروڑ روپے کا قرض معاف کرنا عام لوگوں کے تئیں اس کے جذبہ کو بیان کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام حکومت کے سربراہ کی رضامندی کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس لئے وزیراعظم کو ملک کے عوام کو بتانا چاہیے کہ حکومت نے یہ قرض کیوں اور کس بنیاد پر معاف کیے ہیں۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST
ترجمان نے کہا کہ ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ اس کے پاس کورونا سے لڑنے کے لئے پیسے کی کمی ہے اس لئے اس نے مرکزی ملازمین کا مہنگائی بھتہ اور راحت بھتہ میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دوسری طرف ان لوگوں کا قرض معاف کیا جا رہا ہے جنہوں نے ملک کے بینکوں کو نقصان پہنچایا ہے اور پیسے واپس کیے بغیر فرار ہوگئے ہیں۔ حکومت کو اس کا جواز ضرور بتانا چاہیے۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST
سرجے والا نے بینک کے قرض داروں کا قرض معاف کرنے کو حکومت کا غیرذمہ دارانہ قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک دن پہلے پی ایم مودی نے وزرائے اعلی کے ساتھ کورونا کی صورتحال اور لاک ڈاؤن سے متعلق بات چیت کی جس میں کئی ریاستوں کے وزرائے اعلی نے اپنے اقتصادی حالات کا ذکر کرتے ہوئے مرکز سے کورونا سے لڑائی کے لئے اقتصادی مدد کرنے اور اقتصادی پیکج اعلان کرنے کی مانگ کی جس پر پی ایم مودی نے خاموشی اختیار کی۔ دوسری طرف یہی حکومت ان لوگوں کا قرض معاف کر رہی ہے جو بینکوں کا بقایہ ادا کیے بغیر بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST
یہ پوچھے جانے پر کہ قرض معافی کا فیصلہ پرانا ہے اور کانگریس اسے اس طرح پیش کر رہے ہی جیسے کورونا بحران کے درمیان حکومت نے قرض معافی کا فیصلہ کیا ہے، سرجے والا نے کہا کہ یہ بات 24 اپریل کو ریزرو بینک سے ملی اطلاع کی بنیاد پر کہہ رہے ہے۔ اس میں پہلی بار حکومت نے اعتراف کیا کہ پچاس گھپلہ بازوں کے 68607 کروڑ روپے معاف کیے گئے ہیں۔ اس سے پہلے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے گزشتہ 16 مارچ کو پارلیمنٹ میں پچاس گھپلہ بازوں کے نام مانگے لیکن حکومت نے نام بتانے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ فہرست میں پہلے نمبر پر پی ایم مودی کے پسندیدہ میہول چوکسی کا نام تھا۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST
انہوں نے کہا کہ جن بقایہ داروں کا قرض معاف کیا گیا ہے ریزرو بینک سے ملی اطلاع کے مطابق ان میں نیرو مودی، میہول چوکسی کی کمپنی گیتانجلی جیمس، گلی انڈیا، نکشترا برانڈس کا 8084 کروڑ روپے کا بقایہ قرض بھی شامل ہے۔ جتن متہ کی کمپنی نسم ڈائمنڈس اور فار ایور پریشیس جویلری کا 6038 کروڑ روپے ہے جبکہ مفرور وجے مالیا کی کنگ فشر ایئر لائنس کا 1943 کروڑ روپے کا قرض ہے۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM IST