قومی خبریں

مودی حکومت نے لیڈران کو پھنسانے کیلئے مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا: رگھونش

آر جے ڈی کے قومی نائب صدر اور سابق مرکزی وزیر رگھونش پرساد سنگھ نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سی بی آئی کی شبیہ مودی حکومت کے مدت کار میں خراب ہوئی ہے اور اس کے اعتماد کو زک پہنچا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پٹنہ 23، نومبر ( یو این آئی ) راشٹریہ جنتادل ( آر جے ڈی )نے الزام لگایا اور کہا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت کے مدت کار میں اپوزیشن لیڈران کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کیلئے مرکزی جانچ بیورو ( سی بی آئی ) ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی ) اور انکم ٹیکس محکمہ جیسے اداروں کا استعمال کیاجارہاہے۔

آر جے ڈی کے قومی نائب صدر اور سابق مرکزی وزیر رگھونش پرساد سنگھ نے یہاں پارٹی کے ریاستی دفترمیں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہاکہ ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سی بی آئی کی شبیہ مودی حکومت کے مدت کار میں خراب ہوئی ہے اور اس کے اعتماد کو زک پہنچا ہے۔ بیورو کے سابق جوائنٹ ڈائریکٹر بی آر لال کی کتاب ’ہو آنس سی بی آئی دی نیکیڈ تروتھ ‘ میں بہارکے چارہ گھوٹالہ سمیت 12 سے زائد معاملوں کی وضاحت کرتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بیورو سیاسی آقاﺅں کے اشارے پر کسی کو پکڑتاہے یا چھوڑتاہے۔

Published: 23 Nov 2018, 10:09 PM IST

سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ اس کا پردہ فاش کرنے میں سنٹرل ویجیلنس کمیشن ( سی وی سی ) کے پوچھے گئے سوال پر بیورو کے موجودہ ڈائریکٹر آلوک ورما کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کئے گئے جواب سے ہو رہا ہے ۔ جواب میں واضح کیا گیا ہے کہ ریلوے ہوٹل ٹنڈر گھپلے کی جانچ کے وقت بیورو کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ وزیر اعظم دفتر اور بہار بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے سنیئر لیڈر اور نائب وزیراعلیٰ سیشل کمار مودی ایک ساتھ مل کر اس گھپلے میں آر جے ڈی کے صدر اور سابق وزیر ریل لالو پرساد وو اور ان کے اہل خانہ کے خلاف وافر ثبوت نہ ہونے کے باوجود ان کے پٹنہ میں واقع رہائش گاہ پر چھاپے ماری کرنے اور گرفتار کرنے کی جلد بازی میں تھے ۔

سنگھ نے کہاکہ ورما نے اپنے جواب میں یہ بھی کہاہے کہ استھانہ سیاسی آْقا کے اشارےپر 11 سال پرانے اس معاملے کو بغیر تفتیش کے ہی باقاعدہ کیس درج کرنے کی جلدبازی میں تھے جبکہ یہ معاملہ بیورو میں سال 2013-14 میں ہی بھیجا گیا تھا۔ اس معاملے کو بیورو نے بند کر دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے کو دوبارہ سپریم کورٹ نے بھی خارج بھی کر دیاتھا۔ ان ثبوتوں کو استھانہ نے دبا کر سیاسی دباﺅمیں فورا ً ایف آئی آر درج کرنے پر آمادہ تھے ۔

Published: 23 Nov 2018, 10:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 23 Nov 2018, 10:09 PM IST