نئی دہلی: لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر کانگریس کے سرکردہ لیڈروں کی ریلیاں اور روڈ شو زور و شور سے جاری ہیں۔ اس درمیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج پڈوچیری و تمل ناڈو میں اجلاسِ عام سے خطاب کیا جس میں بی جے پی کو بدعنوانی کے ایشو پر کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مودی حکومت ریاستوں کے ساتھ تفریق کرتی ہے اور ملک کے آئینی ڈھانچہ کو بھی کمزور کر رہی ہے۔
Published: undefined
لوک سبھا انتخاب میں انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’جہاں بھی وزیر اعظم مودی بدعنوانی سے لڑنے کا دعویٰ کرتے ہیں، ٹھیک وہیں بی جے پی واشنگ مشین کی طرح کام کر رہی ہے۔ اس میں بدعنوانی کے ملزمین کلین چٹ حاصل کرنے کے لیے شامل ہو رہے ہیں۔ بی جے پی کے ذریعہ ملک بھر میں اپوزیشن کے اراکین اسمبلی کو خریدا جا رہا ہے۔‘‘ کھڑگے نے اپنی تقریر کے دوران الیکٹورل بانڈ گھوٹالہ کو لے کر بھی بی جے پی پر حملہ کیا۔
Published: undefined
تمل ناڈو میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ آج ملک میں جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ مودی حکومت اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کو پریشان کرنے کے لیے ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ بی جے پی جب بھی اقتدار حاصل نہیں کر پاتی، تب وہ ہاتھ مروڑنے کی پالیسی اختیار کرتی ہے۔ جب وزیر اعلیٰ یا اراکین پارلیمنٹ نہیں جھکتے تو بی جے پی گورنرس کا استعمال کرتی ہے۔ مرکز کی بی جے پی حکومت لگاتار تمل ناڈو کی منتخب حکومت کو کمزور کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت فنڈ جاری نہ کر کے قدرتی آفات کے دوران مدد کرنے سے انکار کر کے تمل ناڈو حکومت کو پریشان کر رہی ہے۔
Published: undefined
پڈوچیری میں کی گئی اپنی تقریر کے دوران کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’پڈوچیری ثقافت اور تاریخ سے خوشحال زمین ہے۔ یہ کانگریس پارٹی کی سخت محنت تھی جس نے پڈوچیری کو فرانسیسی نوآبادیاتی حکومت کے چنگل سے آزادی دلائی۔ مرکز کی کانگریس حکومت نے ہی پڈوچیری کو مرکز کے زیر انتظام خطہ کا درجہ دیا تھا۔ کانگریس کا کام ابھی ختم نہیں ہوا ہے، کیونکہ پڈوچیری کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جانا چاہیے۔‘‘ کھڑگے نے اپنے خطاب میں کانگریس کے انتخابی منشور کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر انتخابی منشور میں شامل سبھی گارنٹیوں کو پورا کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز