جالندھر: پنجاب کی آٹھ کمیونسٹ پارٹیوں اور انقلابی تنظیموں کی طرف سے مشترکہ ’فرنٹس اگینسٹ فاشسٹ اٹیکس‘ کا ریاستی سطح کا اجلاس آج دیش بھگت میموریل کمپلیکس کے وشنو لانگڑے ہال میں منعقد ہوا۔
Published: undefined
اجلاس میں موجود سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری بنت سنگھ براڑ، آر ایم پی آئی کے قومی سکریٹری منگت رام پاسلا، سی پی آئی (ایم ایل) نیو ڈیموکریسی کے درشن کھٹکر، سی پی آئی (ایم ایل) لبریشن کے ریاستی سکریٹری گرمیت سنگھ بخت پورہ، لوگ سنگرام مورچہ کے راجیش ملہوترا، انقلابی کیندر پنجاب کے کنوینر کنولجت کھنہ، ایم سی پی آئی یو کے رہنما کرنجیت سنگھ سیخون اور انقلابی لوک تانترک مورچہ کے رہنماؤں نے کہا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ملک میں فرقہ ورانہ زہر گھول رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اسے غدار کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ایسے معاملات میں ایک درجن دانشوروں کو گرفتار کیا ہوا ہے۔
Published: undefined
کمیونسٹ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار دانشوروں کو فی الفور رہا کیا جائے، پنجاب میں قائدین کے خلاف درج مقدمات کو ختم کیا جائے، مزدوری کے قانون میں تبدیلی اور بجلی ترمیمی بل 2020 کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہلی میں این پی آر، این آر سی اور قومی شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف جدوجہد کرنے والی خواتین پر آر ایس ایس کے کارکنوں نے ظلم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔
Published: undefined
کمیونسٹ رہنماؤں نے کہا کہ مودی سرکار جموں و کشمیر کی اراضی اور سیر گاہوں کو کارپوریٹ ہاؤسوں کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں وکشمیر کی پہلی حیثیت کو بحال کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز