وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو لے کر جاری تنازعہ کے درمیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعرات کے روز کہا کہ مرکزی حکومت کے تکبر نے پارلیمانی نظام کو تباہ کر دیا ہے۔ وزیر اعظم کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کھڑگے نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’مودی جی! پارلیمنٹ عوام کے ذریعہ قائم جمہوریت کا مندر ہے۔ عزت مآب صدر کا عہدہ پارلیمنٹ کا پہلا جز ہے۔ آپ کی حکومت کے تکبر نے پارلیمانی نظام کو منہدم کر دیا ہے۔ 140 کروڑ ہندوستانی جاننا چاہتے ہیں کہ ہندوستانی صدر سے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کا حق چھین کر آپ کیا ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
کھڑگے کا تبصرہ کانگریس سمیت 19 اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ مشترکہ طور سے افتتاح کے بائیکاٹ کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔ 19 پارٹیوں نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کر کہا کہ جب پارلیمنٹ سے جمہوریت کی روح کو نچوڑ لیا گیا ہے تو ہمیں ایک نئی عمارت کی کوئی اہمیت نہیں نظر آتی، اور ہم نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کا بائیکاٹ کرنے کے اپنے اجتماعی فیصلہ کا اعلان کرتے ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح پر جاری تنازعہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ نئی پارلیمنٹ کا افتتاح پی ایم مودی کی جگہ صدر جمہوریہ سے کرانے کے مطالبہ کو لے کر عدالت عظمیٰ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا سکریٹریٹ، انڈین یونین، وزارت داخلہ، وزارت قانون و انصاف نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے اور اس کا احترام نہیں کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
ایڈووکیٹ سی آر جیا سوکن کے ذریعہ داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ 18 مئی کو لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذریعہ جاری بیان اور نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے بارے میں لوک سبھا جنرل سکریٹری کے ذریعہ جاری کیا گیا دعوت نامہ فطری انصاف کے بنیادی اصولوں پر عمل کیے بغیر اور آئین کے شق 21، 79، 87 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز