کشن گنج: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سپریمو اسد الدین اویسی نے آج کہا کہ مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) زیر قیادت نریندر مودی حکومت این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو نافذ کر کے ہندو اور مسلمانوں کے مابین پھوٹ ڈالنا چاہتی ہے۔ جس کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
Published: undefined
اسد الدین اویسی نے یہاں ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این آرسی اور سی اے اے جیسے کالے قانون کو لے کر ان کی لڑائی مرکز کی مودی حکومت سے ہے۔ حکومت قانون نافذ کر کے ہندو اور مسلم کے مابین تفریق کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی منشا کو وہ کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔
Published: undefined
اے آئی ایم آئی ایم کے چیف نے کہا کہ بہار کے ایک۔ ایک مسلمان نے آزادی کی لڑائی میں قربانیاں دی تھیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیرا عظم نریندر مودی ملک کے مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت بنگلہ زبان بولنے والے 500000 لوگوں کو ڈینٹیشن کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔
Published: undefined
اسد الدین اویسی نے کہا کہ انہیں راشٹریہ جنتادل( آرجے ڈی ) صدر لالو پرساد یادو، بہار کے وزیراعلیٰ اور جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے قومی صدر نتیش کمار، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی یا پھر وزیراعظم کسی سے بھی ڈر نہیں لگتا ہے۔ وہ ڈر کی بنیاد پر کھڑے نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج یہاں آئین اور ملک کی حفاظت کے لئے کھڑے ہوئے ہیں۔ ملک کو نقصان پہچانے کا مطلب ہے انہیں نقصان پہنچانا۔
Published: undefined
اے آئی ایم آئی ایم سپریمو نے کہا کہ ہندوستان کے آئین کو خراب کرنے کیلئے ملک بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کو بھی معاف نہیں کرے گا۔ آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور نتیش کمار اپنی آنکھیں بند کر کے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیرل کی طرز پر بہار کی عوام وزیراعلیٰ نتیش کمار سے بھی اپیل کرتی ہے کہ ریاست میں قومی مردم شماری رجسٹر (ین پی آر) نافذ نہ ہو۔ حالانکہ نتیش کمار ابھی وزیراعظم مودی کے ساتھ کھیل کھیل رہے ہیں۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ بہار میں حال ہی میں ضمنی انتخاب میں کشن گنج اسمبلی حلقہ سے اے آئی ایم آئی ایم امیدوار قمر الہدیٰ نے جیت درج کی ہے۔ ہدی کے جیتنے سے بہار میں پہلی بار اے آئی ایم آئی ایم کا کھاتہ کھلا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined