کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک بیان کرتے ہوئے مودی حکومت پر کسانوں سے سیاسی بے ایمانی کرنے اور حربوں کا سہارا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ، تلخ حقیقت یہی ہے کہ مودی حکومت کسانوں کے مسئلہ کا حل ہی نہیں کرنا چاہتی۔
Published: undefined
اے آئی سی سی کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ سرجے والا نے کے بیان میں کہا گیا ہے، ’’31 دن سے ہاڑ پگھلاتی اور روح کپکپاتی سردی میں ملک کا انداتا کسان دہلی کے دروازے پر انصاف کی گہار لگا رہا ہے۔ اب تک 44 کسانوں کی شہادت ہو چکی مگر سرمایہ داروں کی پچھلگو سرکار کا دل نہیں پسیجتا۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’وزیر اعظم مودی اور بی جے پی حکومت کسانوں کو تھکا دو اور بھگا دو پالیسی پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم ٹی وی پر صفائی اور ان کے وزیر چٹھیوں کی دہائی دیتے ہیں، مگر مٹھی بھر سرمایہ داروں کی خدمت گار مودی حکومت کسان دشمن بنی بیٹھی ہے۔ تلخ حقیقت یہ ہے کہ مودی حکومت سیاسی بے ایمانی، دھوکہ بازی اور حربوں کا سہارا لے رہی ہے اور کسانوں کے مسئلہ کو حل کرنا ہی نہیں چاہتی۔‘‘
Published: undefined
سرجے والا نے کہا کہ کسانوں کے خلاف سڑکیں کھدوانے والے، کسانوں پر سردی میں واٹر کینن چلوانے والے اور لاٹھیاں مروانے والے وزیر اعظم مودی آج بھی سمان ندھی کا ڈھونگ کر رہے ہیں۔ کسان سمان ندھی پر مودی حکومت کے ’ڈھونگ‘ کو اجاگر کرتے ہوئے سرجے والا نے بتایا کہ 2015-16 کی مردم شماری کے مطابق ملک میں 14.64 کروڑ کسان ہیں، جو 15.78 کروڑ ہیکٹیئر زمین پر کھیتی کرتے ہیں۔ مودی حکومت نے 2018 میں کسان سمان ندھی اسکیم کو شروع کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام کسانوں کے کھاتے میں 6 ہزار روپے سالانہ ڈالے جائیں گے لیکن مودی حکومت نے سال 2018-19 کے دوران 88000 کروڑ کی جگہ محض 6005 کروڑ روپے ہی کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کئے۔
Published: undefined
سرجے والا نے مزید بتایا کہ اس کے بعد انتخابی سال 2019-20 میں 49196 کروڑ اور اب تک مجموعی طور پر 38872 کروڑ روپے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کئے گئے ہیں جبکہ یہ رقم 14.64 کروڑ کسانوں کے لئے 6 ہزار روپے فی کسان کے حساب سے 88 ہزار کروڑ ہونی چاہئے تھی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آج پھر 18 ہزار کروڑ روپے منتقل کر کھیتی مخالف تین سیاہ قوانین کا داغ دھونے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن وزیر اعظم بنیادی باتوں کا جواب نہیں دیتے۔ انہوں نے پوچھا کہ کسان سمان ندھی میں 5.40 کروڑ کسانوں کو اس کا فائدہ نہیں دیا جاتا؟ انہیں اس اسکیم کے دائرے سے باہر کیوں رکھا گیا ہے؟ 14.64 کروڑ کسانوں میں صرف 9.24 کروڑ کسان ہی کیوں شامل کئے گئے ہیں؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز