قومی خبریں

مودی حکومت اپنی پالیسیوں پر غور کرے ورنہ وادی میں ایک بھی کشمیری پنڈت نہیں ملے گا: وویک تنکھا

کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی وویک تنکھا نے کہا کہ حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی چاہئے ورنہ آنے والے وقت میں کوئی کشمیری پنڈت نہیں ملے گا۔

وویک تنکھا، تصویر آئی اے این ایس
وویک تنکھا، تصویر آئی اے این ایس 

جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں دہشت گردوں نے ایک کشمیری پنڈت کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ وادی میں حملے کے بعد مظاہرہ زوروں پر جاری ہے جب کہ کانگریس نے حملے پر حکومت کو گھیرا ہے۔ کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی وویک تنکھا نے کہا کہ حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی چاہئے ورنہ آنے والے وقت میں وادی میں کوئی کشمیری پنڈت نہیں ملے گا۔

Published: undefined

واقعہ کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی اور پولیس اور سیکورٹی فورسز کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور ملی ٹنٹوں کی تلاش کی جاری ہے۔ مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر وویک تنکھا نے کہا کہ آج ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، بھٹ صاحب بہت ہی قابل احترام شخص تھے، آج ملی ٹنٹوں نے ان کا قتل کر دیا۔ کشمیری پنڈت بہت پریشان ہیں، کشمیری پنڈتوں کو 90 کی دہائی میں وہاں سے نکال دیا گیا اور آج تک وہ انصاف مانگ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے دروازے بند ہیں، جب وہ حکومت کے پاس جاتے ہیں تو حکومت ان سے بات نہیں کرتی۔ وزیر داخلہ ان سے ملاقات تک نہیں کرتے۔

Published: undefined

جموں میں بیٹھے کشمیری پنڈت کہتے ہیں کہ ہمیں تنخواہ دو، کچھ کشمیری پنڈت ہمت دکھاتے ہیں جو کشمیر میں رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کو مودی حکومت کی پالیسیاں بچانے میں کامیاب نہیں ہو رہی ہیں بلکہ انہیں بے نقاب کر رہی ہیں۔ میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے، کس طرح کشمیری پنڈتوں کے ساتھ انصاف ہوگا، ورنہ آنے والے دنوں میں ایک بھی کشمیری پنڈت وادی میں نہیں ملے گا۔

Published: undefined

اطلاعات کے مطابق ضلع شوپیاں کے چوہدری گنڈ علاقے میں ملی ٹنٹوں نے کشمیری پنڈت پورن کرشنا بھٹ کو اس وقت گولی مار کر خون سے لہو لہان کر دیا جب وہ اپنے باغ کی طرف جا رہے تھے۔ حملہ کرنے کے بعد ملی ٹنٹ فرار ہو گئے۔ اسی دوران زخمی پورن بھٹ کو فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined