بھوپال: کانگریس کے جنرل سکریٹری اجے ماکن نے ملک میں ضروری اشیا اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کے لئے آج مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس پر کنٹرول کے لئے فوری طورپر اقدامات کیے جانے چاہئیں۔
Published: undefined
سابق مرکزی وزیر اجے ماکن نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ عام لوگ کورونا اور اس کے سبب پیدا ہوئے بحران سے پریشان ہیں۔ ایسے میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ سے شہری مزید پریشان ہوگئے ہیں۔ پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ڈیزل مہنگا ہونے سے مہنگائی مزید بڑھ رہی ہے۔ ان سب کا بوجھ ملک کے عام شہریوں پر پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
سینئر کانگریسی لیڈر نے اعدادو شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کے لئے مکمل طورپر مرکزی حکومت کی پالیسیاں ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کو کنٹرول نہیں کر پا رہی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس کے برعکس مرکزی حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے لئے سابقہ کانگریس حکومت کی پالیسیوں کا بہانہ بناتی ہے۔
Published: undefined
سابق وزیر اجے ماکن نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک کے شہریوں کے ہاتھ میں مختلف اسکیموں کے تحت رقم پہنچانے کا دعوی کرتی ہے جبکہ اصل میں مرکز کی بی جے پی کی قیادت والی حکومت اپنی ضرورت کے سامان کے لئے شہریوں کو زیادہ قیمت ادا کرنے کے لئے مجبور کر رہی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیاں غریب مخالف ہیں۔ سابقہ کانگریس حکومت نے 27 کروڑ لوگوں کو ان کا حق دلاتے ہوئے خط افلاس کے تحت ملنے والے فوائد کے لئے مستحق بنایا تھا لیکن موجودہ مرکزی حکومت نے 23 کروڑ لوگوں کو پھر سے اس اسکیم سے محروم کر دیا۔
Published: undefined
کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بنے ماحول کے سبب لاکھوں کروڑوں لوگوں کے روزگار چلے گئے ہیں۔ اپنی روزی روٹی چلانے میں لوگوں کے پسینے چھوٹ رہے ہیں اور مرکزی حکومت کی پالیسیاں لوگوں کو مزید مہنگائی سے روبرو کرا رہی ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ پارٹی مانگ کرتی ہے کہ مرکزی حکومت پٹرول-ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں کمی کرے اور اس طرح اقدامات کرے جن سے مہنگائی اور روزمرہ کے استعمال کی چیزوں کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined