متھرا: سینئر کانگریسی لیڈر پرمود تیواری نے اتوار کے روز کہا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت کسانوں پر بربریت کرنے میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی حدوں کو بھی پار کر رہی ہے۔ کانگریس کی قانون ساز پارٹی کے سابق لیڈر پردیپ ماتھر کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرمود تیواری نے کہا کہ کسانوں کے پرامن احتجاج پر واٹر کینن کا استعمال، کسانوں کا اپنے مطالبات کے لئے سخت سردی میں کھلے آسمان تلے دھرنے پر بیٹھنا اور اس کے بعد بھی تینوں متنازعہ قوانین واپس نہ لینا کسانوں پر بربریت کی انتہا ہے۔
Published: undefined
پرمود تیواری نے فوری طور پر کسان مخالف تینوں زراعتی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کسان کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مطالبے کے مطابق نئے قوانین بنائے تو کانگریس پارٹی بھی اس کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ ٹیکہ کاری کی معمول کی سرگرمی کو کارنامہ بنا کر کیوں پیش کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اپنی عادت سے مجبور ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور حتی کہ کووڈ- 19 پر کنٹرول کے اقدامات کو بھی ایونٹ بنا دیا تھا، اور تھالی بجوائی تھی لیکن کچھ نہیں کر سکے۔ 18 دن میں مہابھارت ہوگیا تھا اور وہ 20 دن میں کچھ نہیں کرسکے ۔ کورونا کے معاملے میں انہيں اپنے بجائے کسی سائنسدان سے کہلوانا چاہیے تھا کیونکہ ان کی ساکھ کم ہوگئی ہے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب روس اور برطانیہ وغیرہ کے اعلی قائدین کو اپنے ملک کے ٹیکے لگوا رہے ہیں تو اپنے ملک کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کے اراکین دیسی ٹیکے کیوں نہیں لگوا رہے ہیں؟ اس سے ان کے اعتبار میں اضافہ ہوجا تا اور جب وہ ویکسین نہيں لے رہے ہیں تو لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات تو پیدا ہی ہوتے ہیں۔
Published: undefined
شری کرشن جنم بھومی کے مسئلے اٹھائے جانے پر انہوں نے کہا کہ ویسے تو اس پر پہلے ہی قانون بن چکا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کورونا وائرس پر کنٹرول کرنے میں حکومت کی ناکامی، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری سے توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کے معاملات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں اتر پردیش کانگریس کا چہرہ پرینکا گاندھی ہوں گی اور ان کی قیادت میں الیکشن لڑا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined