گزشتہ 15 دسمبر سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں مظاہرہ کر رہی خواتین کی محنت رنگ لاتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ مرکز کی مودی حکومت، جو اب تک ان مظاہرین سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتی تھی، بالآخر بات چیت کے لیے تیار ہو گئی ہے۔ مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے ہفتہ کے روز ایک ٹوئٹ کر کے یہ جانکاری دی کہ وہ شاہین باغ کے مظاہرین سے گفت و شنید کرنے کے لیے تیار ہیں۔
Published: undefined
روی شنکر پرساد نے شاہین باغ کے مظاہرین کے ساتھ بات چیت کی تجویز پیش کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ وہ ایک خاکہ تیار کریں گے جس کے تحت شاہین باغ کے مظاہرین سے بات چیت کی جائے گی۔ مرکزی وزیر قانون نے ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ بات چیت کے ذریعہ مظاہرین کے اندیشوں کو دور کیا جائے گا اور انھیں بتایا جائے گا کہ اس کا کوئی نقصان ہندوستانی شہریوں پر نہیں ہوگا۔
Published: undefined
روی شنکر پرساد کا یہ بیان شاہین باغ مظاہرہ سے جڑے سبھی لوگوں کے لیے ایک کامیابی قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اب تک مودی حکومت میں شامل وزراء مظاہرین کو تنقید کا نشانہ ہی بنا رہے تھے اور انھیں ملک دشمن ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ حتیٰ کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی ایک انتخابی ریلی کے دوران شہریت قانون کے خلاف شاہین باغ میں چل رہے مظاہرے پر تلخ بیان دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’بابر پور میں ای وی ایم کا بٹن اتنے غصے کے ساتھ دبانا کہ کرنٹ شاہین باغ کے اندر لگے۔‘‘
Published: undefined
امت شاہ کے مذکورہ بیان کے بعد مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما سمیت کئی سرکردہ لیڈروں نے شاہین باغ کے مظاہرین خصوصاً خواتین کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ اس درمیان دہلی پولس نے کئی بار شاہین باغ مظاہرہ ختم کرانے کی کوشش کی لیکن اسے کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ شاہین باغ و جامعہ ملیہ اسلامیہ سے شروع ہو کر دہلی میں تقریباً دو درجن مقامات پر پہنچ چکا ہے۔ جنوب مشرقی ضلع میں گیٹ نمبر 7 جامعہ یونیورسٹی، شاہین باغ روڈ نمبر 13، لالہ لاجپت رائے مارگ نظام الدین، جنوبی ضلع میں دانڈی پارک، حوض رانی مالویہ نگر، وسطی ضلع میں ترکمان گیٹ، شمالی ضلع میں اندرلوک میٹرو اسٹیشن کے پاس، ڈیری والا پارک آزاد مارکیٹ، جنگل والی مسجد، شاہی عیدگاہ کے ایسٹ گیٹ پر احتجاجی مظاہرے لگاتار جاری ہیں۔ علاوہ ازیں ملک کی کئی ریاستوں میں الگ الگ مقامات پر غیر معینہ مدت کے دھرنے شروع ہو چکے ہیں جن میں بیشتر خواتین کی قیادت میں چل رہے ہیں۔ ان مظاہروں کی وجہ سے مودی حکومت پر سی اے اے ہٹانے اور این آر سی نافذ نہیں کیے جانے کا لگاتار دباؤ بن رہا ہے۔ حالانکہ امت شاہ نے کئی بار اپنی تقریروں میں کہا ہے کہ وہ سی اے اے ایشو پر ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹنے والے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined