کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بڑھتی مہنگائی اور مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو لے کر آج ایک پریس کانفرنس کی، جس میں میڈیا کے سامنے ڈیمونیٹائزیشن اور مونیٹائزیشن کی حقیقت سامنے رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی جی نے پہلے تو یہ کہا تھا کہ میں ڈیمونیٹائزیشن کر رہا ہوں، اور پھر بعد میں وزیر مالیات نے کہہ دیا کہ میں مونیٹائزیشن کر رہی ہوں۔ اب عوام کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ آخر مونیٹائزیشن کس کا ہو رہا ہے اور ڈیمونیٹائزیشن کس کا ہو رہا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’میں آپ کو یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ کسانوں، مزدوروں، چھوٹے دکانداروں، ایم ایس ایم ای، تنخواہ دار طبقہ، سرکاری ملازمین اور ایماندار صنعت کاروں کا ڈیمونیٹائزیشن ہو رہا ہے، اور نریندر مودی جی کے چار پانچ متروں کا مونیٹائزیشن ہو رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی گیس کی لگاتار بڑھتی قیمتوں کے تعلق سے بھی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آخر جی ڈی پی کا مطلب کیا ہوتا ہے۔ جی ڈی پی کا مطلب ہے گیس، ڈیزل اور پٹرول۔ تیل کی قیمتیں بڑھنے سے عام لوگوں کو سیدھی چوٹ لگتی ہے، اس کا اثر عوام کی جیب پر پڑتا ہے۔ تیل کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کا اثر غریب عوام پر پڑتا ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے سابق صدر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ 2014 میں جب یو پی اے نے دفتر چھوڑا تھا تو کھانا پکانے والے گیس سلنڈر کی قیمت 410 روپے تھی، اور آج سلنڈر کی قیمت 885 روپے ہے۔ سلنڈر کی قیمت میں 116 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 2014 سے 42 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 55 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس مہنگائی سے عوام پریشان ہے، لیکن مودی حکومت ہے کہ چند لوگوں کو فائدہ پہنچانے میں مصروف ہے۔
Published: undefined
دراصل ایل پی جی گیس کی قیمت میں آج 25 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور راہل گاندھی نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ میں بھی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’عوام کو بھوکا پیٹ سونے پر مجبور کرنے والا خود دوست کے سایہ میں سو رہا ہے لیکن قوم ناانصافی کے خلاف متحد ہو رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے رواں سال جنوری سے شروع ہونے والے ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ایک ڈاٹا بھی پوسٹ کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ دہلی، ممبئی، چنئی اور کولکاتا میں یکم جنوری سے یکم ستمبر تک گیس کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جنوری میں چنئی اور کولکاتا میں ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 710 روپے اور 720 روپے تھی جو اب بڑھ کر 900 روپے فی سلنڈر ہو گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز