نئی دہلی: کانگریس نے پیگاسس جاسوسی معاملے پر مرکز کی مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت جاسوسی کے اس معاملے کو پارلیمنٹ سے باہر بحث کی بات کرنے کی بات کہتی ہے تو ایسا کہہ کر وہ ملک کی پارلیمنٹ اور جمہوریت کی توہین کر رہی ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت پارلیمنٹ میں اس مسئلے کے جواب دینے سے کیوں گریز کر رہی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ حکومت پارلیمنٹ سے باہر اس معاملے پر بات کرنے کے لئے تیار ہے لیکن وہ اس پر پارلیمنٹ میں بحث نہیں کرنا چاہتی۔ حکومت اس مسئلے سے متعلق سوالات سے بچنا چاہتی ہے اس لیے وہ پارلیمنٹ کے باہر بحث کی بات کر رہی ہے۔
Published: undefined
ترجمان نے پارلیمنٹ کے باہر اس معاملے پر حکومت کے جواب کو جمہوریت کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ بہت بڑا ہے اور حکومت کو جمہوری روایت کا احترام کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں اس پر بحث کرنی چاہئے اور اس سے متعلق سوالوں کا بھی پارلیمنٹ میں جواب دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے حکومت سے پیگاسس کے بارے میں سوال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک کے عوام کو ان سوالات کا براہ راست جواب دینا چاہئے۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ یہ بتائے کہ آیا اس نے پیگاسس خریدا ہے اور کسی خاص شخص کے خلاف استعمال کیا ہے۔
Published: undefined
سنگھوی نے بتایا کہ یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ حکومت اس پر پارلیمنٹ میں بحث سے کیوں بھاگ رہی ہے۔ اس معاملے پر وزیر داخلہ نے کیوں کہا کہ پیگاسس کو منظرعام پر لانے کا وقت غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ زیادہ حیرت کی بات ہے کہ حکومت اس معاملے پر پارلیمنٹ کے باہر بہت کچھ بات کر رہی ہے لیکن نہ ہی اس کا جواب دینا چاہتی ہے اور نہ ہی اس پر پارلیمنٹ میں بات کرنے کو تیار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز