کئی ایسی خبریں سامنے آئی ہیں جن میں کورونا کے ہندوستانی ویریئنٹ کو خطرناک بتایا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت کو اس طرح کی خبروں پر اعتراض ہونے لگا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ کورونا کا کوئی ہندوستانی ویریئنٹ نہیں ہے اس لیے اس طرح کے مواد نامناسب ہیں۔ اسی لیے مرکزی حکومت نے سوشل میڈیا کمپنی کو ایک ہدایت دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم سے ایسے مواد کو ہٹائیں جن میں کورونا وائرس کے مبینہ ’ہندوستانی ویریئنٹ‘ کا تذکرہ کیا گیا ہے یا اس کا حوالہ دیا گیا ہے۔
Published: undefined
ڈیجیٹل پلیٹ فارمس نے مرکزی حکومت کے ذریعہ دی گئی اس ہدایت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ انھیں نئے مشورے ملے ہیں جس پر عمل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ آئی ٹی وزارت نے جمعہ کو سبھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس کو لکھے خط میں زور دے کر کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کے ’بی.1.67‘ ویریئنٹ کے ساتھ اپنی کسی رپورٹ میں ’ہندوستانی ویریئنٹ‘ کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔
Published: undefined
آئی ٹی وزارت کے ذریعہ جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’فرضی بیان‘ آن لائن نشر ہو رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں کورونا وائرس کا ہندوستانی ویریئنٹ پھیل رہا ہے۔ آئی ٹی وزارت نے کہا کہ 12 مئی 2021 کو وزارت برائے صحت و خاندانی فلاح اس تعلق سے پریس بیانیہ کے ذریعہ حالات کو واضح کر چکا ہے۔ آئی ٹی وزارت نے سوشل میڈیا سے کہا ہے کہ ’’وہ ان سبھی مواد کو اپنے پلیٹ فارم سے فوراً ہٹائے جس میں کورونا وائرس کے ہندوستانی ویریئنٹ کا تذکرہ ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے قبل الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی وزارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر کورونا وائرس سے جڑی فرضی اور غلط فہمی پیدا کرنے والی خبروں کو روکنے کے لیے ہدایت دی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined