ایک طرف لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، اور دوسری طرف انتہائی خاموشی کے ساتھ مرکزی حکومت نے تینوں افواج کے افسران کی ایک خاص سہولت پر قینچی چلا دی ہے۔ ’پرنسپل کنٹرولر آف ڈیفنس اکاؤنٹ‘ (افسر) کے ذریعہ جاری خط میں کہا گیا ہے کہ اب ڈیفنس شعبہ کے سبھی افسر اپنے ’جنرل پروویڈنٹ فنڈ‘ (جی پی ایف) اکاؤنٹ میں ایک سال کے دوران صرف 5 پانچ لاکھ روپے ہی جمع کر سکیں گے۔ یعنی حکومت نے جی پی ایف میں پیسہ جمع کرانے سے متعلق حد اب طے کر دی ہے۔
Published: undefined
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے قبل فوج کے سینئر افسران ہر ماہ اپنی مکمل بیسک سیلری کو جی پی ایف میں جمع کروا دیتے تھے۔ اسی وجہ سے حکومت نے اب جی پی ایف میں جمع کرائی جانے والی رقم کی ایک حد مقرر کر دی ہے۔ حکومت ہند کے سب سے پرانے محکموں میں سے ایک ’ڈیفنس آڈٹ ڈپارٹمنٹ‘ (ڈی اے ڈی) کے تحت آنے والے پی سی ڈی اے (او) کے ذریعہ 19 مارچ کو مذکورہ حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ مقام پر سی جی ڈی اے (کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹ) ہے۔ یہ محکمہ فوجی افسران کو تنخواہ، بھتہ کی ناگزیر سہولت فراہم کرنے، محتاط آڈٹ کرنے اور وسیع داخلی آڈٹ کرنے میں اپنا اہم کردار نبھاتا ہے۔ محکمہ کی پوری توجہ ڈیفنس افسران کے خرچ اور حاصل رقم کے مینجمنٹ پر رہتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اس سے قبل 2023 میں آل انڈیا سروس کے افسران کے لیے بھی جی پی ایف میں پیسہ جمع کرانے کی حد طے کر دی گئی تھی۔ حکومت ہند کے عوامی شکایات، پرسونل و پنشن وزارت کے تحت پنشن اور پنشن یافتگان فلاح محکمہ کے ذریعہ 6 جنوری 2023 کو جاری اپنے حکم میں کہا تھا کہ آل انڈیا سروس کے افسران پانچ لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم جی پی ایف میں جمع نہیں کرا سکیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز