ہندوستان میں کورونا کا قہر گزشتہ کچھ دنوں میں کچھ حد تک کم ضرور ہوا ہے، لیکن اب بھی روزانہ تقریباً دو لاکھ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں مرکز کی مودی حکومت کو لگاتار اس کے لیے تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں اور کورونا کو لے کر اس کی پالیسیوں کو غلط ٹھہرا رہی ہیں۔ خصوصاً ٹیکہ کاری کی سست رفتاری اور ٹیکے کی کمی کو لے کر کانگریس کے سرکردہ لیڈران، مثلاً راہل گاندھی، پرینکا گاندھی وغیرہ مرکزی حکومت اور پی ایم مودی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ اب مودی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں کورونا ٹیکہ کار کا عمل دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
Published: undefined
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے 28 مئی کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دسمبر تک ملک میں کورونا ٹیکہ کاری کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت صحت نے اس وقت (دسمبر) تک 216 کروڑ خوراکوں کے پروڈکشن کا روڈ میپ پیش کیا ہے۔ پرکاش جاوڈیکر کا بیان ایسے حالات میں انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے جب کئی ریاستوں نے ویکسین کی کمی کا دعویٰ کیا ہے اور راجدھانی دہلی میں تو کئی ٹیکہ کاری مراکز بند کرنے کی نوبت آ گئی ہے۔
Published: undefined
یہاں قابل ذکر ہے کہ ابھی تک ہندوستان میں محض 3 فیصد لوگوں کی ٹیکہ کاری ہوئی ہے اور باقی 97 فیصد لوگوں کی ٹیکہ کاری دسمبر تک مکمل کرنا مرکزی حکومت کے لیے آسان کام نہیں ہے۔ حالانکہ جون سے ’پی فائزر‘ ٹیکہ بھی موجود ہوگا اور آنے والے دنوں میں مزید کچھ بیرون ملکی ٹیکے ہندوستان میں دستیاب ہو جائیں گے۔ اس لیے ٹیکہ کاری کے عمل میں تیزی کا امکان ضرور ہے، لیکن حکومت اگر 50 فیصد لوگوں کو بھی کورونا ٹیکہ کی دونوں خوراک فراہم کرنے میں کامیاب ہو گئی تو بڑی بات ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز