ہندوستان کی سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت نے 22 یوٹیوب چینلوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت ہند کا کہنا ہے کہ ان ٹیوب چینلوں کے ذریعہ قومی سیکورٹی کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک سے رشتوں اور عوامی احکامات سے متعلق غلط جانکاریاں پھیلائی جا رہی تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بلاک کیے جانے والے 22 یوٹیوب چینلوں میں سے 4 پاکستان کے ہیں۔ اس کے علاوہ 3 ٹوئٹر، ایک فیس بک اکاؤنٹ اور ایک نیوز ویب سائٹ کو بھی بلاک کیا گیا ہے۔ یہ جانکاری خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے دی ہے۔
Published: undefined
ایجنسی کے مطابق وزارت اطلاعات و نشریات نے 22 یوٹیوب چینلوں پر پابندی عائد کی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جنوری ماہ میں مودی حکومت نے 35 یوٹیوب چینلوں کو بلاک کیا تھا۔ 20 جنوری کو وزارت کو ملی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر 35 یوٹیوب چینل، 2 ٹوئٹر اکاؤنٹ، 2 انسٹاگرام اکاؤنٹ، 2 ویب سائٹ اور ایک فیس بک اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔ یہ سارے اکاؤنٹس پاکستان سے کنٹرول کیے جاتے تھے اور جھوٹی ہندوستان مخالف خبریں اور دیگر مواد پھیلائے جاتے تھے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ ایک مشترکہ کوشش میں 20 یوٹیوب چینل اور دو ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ یہ چینلس بھی ہندوستان مخالف فرضی خبروں کو پھیلا رہے تھے۔ اس وقت اطلاعات و نشریات کی وزارت نے کہا تھا کہ ان چینلوں کا استعمال ’’کشمیر، ہندوستانی فوج، ہندوستان میں اقلیتی طبقات، رام مندر، جنرل بپن راوت وغیرہ‘‘ جیسے موضوعات پر لوگوں کو تقسیم کرنے والے مواد پوسٹ کرنے کے لیے کیا جا رہا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز