لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان میں اب محض ایک ماہ کے آس پاس کا وقفہ رہ گیا ہے۔ جیسے جیسے انتخابات کی تاریخیں قریب آرہی ہیں ویسے ویسے سیاسی ماحول گرماتا جا رہا ہے اور سیاسی پارٹیوں کے درمیان تلخیاں بھی بڑھ رہی ہیں، دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کے کنوینر اروند کیجریوال نے حب الوطنی کی نئی تعریف پیش کی ہے۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ پیغام دیا ہے کہ ’’مودی بھکت کبھی دیش بھکت نہیں ہو سکتا اور دیش بھکت کبھی مودی بھکت نہیں ہو سکتا۔ آپ کو طے کرنا ہوگا کہ آپ دیش بھکت ہیں یا مودی بھکت‘‘۔ بی جے پی پر کیجریوال کا یہ سخت حملہ ہے اور یہ حملہ بھی بی جے پی کی زبان میں ہی دیا ہے۔ کیونکہ سال 2014 کے بعد سے بی جے پی نے بھی حب الوطنی کی اپنے حق میں کچھ اسی طرح کی تعریف پیش کی تھی کہ سچا محب وطن وہی ہے جو مودی کو اپنا قائد مانتا ہے اور مودی پر سوال اٹھانے والا ملک کا غدار ہے۔
Published: 28 Jan 2019, 6:09 PM IST
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اسی طرح کا ایک اور حملہ مرکزی حکومت پر کیا ہے۔ انہوں نے ایک دوسرے ٹوئٹ میں مرکزی حکومت پر اسکول بننے سے روکنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں ٹوئٹ میں کہا ’’مودی حکومت نے دہلی میں اسکول بنانے سے روکا، لڑ جھگڑ کے 4 سال بعد آج 11000 کمرے تعمیر ہونے شروع ہوئے ہیں۔ اب آپ کو سوچنا ہوگا کہ آپ اپنے بچوں سے پیار کرتے ہو یا مودی جی سے۔ اگر بچوں سے پیار کرتے ہیں تو عآپ کو ووٹ دینا۔ مودی جی کو ووٹ دوگے تو وہ پھر سے آپ کے بچوں کے اسکول بننے سے روکیں گے۔
Published: 28 Jan 2019, 6:09 PM IST
حقیقت یہ ہے کہ دونوں ہی ٹوئٹ سے یہ بات واضح ہے کہ کیجریوال جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں وہ لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیے ہیں، وہ بنیادی طور پر مودی مخالف ووٹ کو تقسیم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے ہیں اور یہ بھی اسی کوشش کا حصہ ہے۔ وہ عوام میں بالخصوص اقلیتوں میں عآپ کو مودی کا سب سے بڑا دشمن دکھانا چاہتے ہیں۔جبکہ دہلی کانگریس کے سابق صدر اجے ماکن نے ہمیشہ یہ الزام لگایا ہے کہ عآپ بی جے پی کی ’بی‘ ٹیم ہے۔
Published: 28 Jan 2019, 6:09 PM IST
عام آدمی پارٹی اپنے وجود کے لئے کوئی بھی ہتھکنڈا استعمال کرے، لیکن جو سروے کی رپورٹس آئی ہیں اس کے مطابق تو عام آدمی پارٹی کو لوک سبھا انتخابات میں ایک بھی سیٹ نہیں مل رہی ہے۔ عآ پ کو دہلی اور پنجاب سے امید ہے کہ وہ کچھ سیٹیں حاصل کر سکتی ہے لیکن سروے کے مطابق اس کو کوئی سیٹ نہیں مل رہی اور اگر ایسا ہوتا ہے تو عآپ کے وجود کو خطرہ پیدا ہو جائے گا۔
Published: 28 Jan 2019, 6:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Jan 2019, 6:09 PM IST