ملک کے الگ الگ حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ مظاہرین مودی حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کر رہے ہیں۔ اسی درمیان لندن سے شائع ہونے والے رسالہ ’دی ایکونومسٹ‘ کی کور اسٹوری میں شہریت قانون سمیت مختلف ایشوز کو لے کر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ مضمون میں مودی حکومت پر ملک میں الگاؤ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
Published: 24 Jan 2020, 3:30 PM IST
مضمون کے مطابق مودی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون میں بدلاؤ کر کے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے مظلوم کا شکا رہو کر آنے والے لوگوں کو (جس میں ہندو، سکھ، عیسائی کے لوگ شالم ہیں) شہریت دینے کا اعلان کیا، لیکن اس قانون میں مظلوم مسلمانوں کو شامل نہیں کیا ہے اور اسی لیے پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
Published: 24 Jan 2020, 3:30 PM IST
مضمون کے ایک حصے میں لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت سبھی ہندوستانیوں کے لیے ایک رجسٹر بنانا چاہتی ہے، جس میں 1.3 ارب ہندوستانیوں کے ڈاٹا کو شامل کیا جائے گا اور غیر قانونی پناہ گزینوں کی شناخت کی جائے گی۔ لیکن ملک میں حالات یہ ہے کہ 20 کروڑ مسلمانوں میں سے کئی لوگوں کے پاس شہریت ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت تک نہیں ہے، ان کے پاس کوئی کاغذ نہیں ہے۔ اس حالت کو لے کر ملک کے مسلمان خوفزدہ ہیں۔ انھیں لگتا ہے کہ وہ ملک سے باہر کر دیے جائیں گے۔ ’دی اکونومسٹ‘ کے مضمون میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت نے ڈٹینشن کیمپ بنانے کا حکم دے دیا ہے جس سے مسلمانوں میں مزید خوف ہے۔
Published: 24 Jan 2020, 3:30 PM IST
مضمون میں مودی حکومت پر ہندوستانی آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ مودی حکومت آئین میں موجود ضابطوں کو کمزور کر رہی ہے اور اس کا اثر دہائیوں تک ملک پر دیکھنے کو ملے گا۔ ’دی اکونومسٹ‘ کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس طرح کے قدم سے ملک میں تشدد بھی برپا ہو سکتا ہے لیکن مذہب اور قومی شناخت کی بنیاد پر تفریق پیدا کرنے سے بی جے پی حکومت کو فائدہ مل سکتا ہے۔
Published: 24 Jan 2020, 3:30 PM IST
شائع مضمون میں یہ بات بھی واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ شہریت قانون اور این آر سی جیسے اقدام سے ملک کے لوگوں کا دیگر ایشوز، مثلاً معیشت اور بے روزگاری سے دھیان بھی ہٹائے جانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ مضمون میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ لوگوں کے ذہن میں خوف بیٹھا کر مودی حکومت اقتدار پر قابض رہنا چاہتی ہے۔ قابل غور بات یہ بھی ہے کہ مضمون میں مہاتما گاندھی کے اصولوں کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ پی ایم مودی ان کے اصولوں کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔
Published: 24 Jan 2020, 3:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jan 2020, 3:30 PM IST
تصویر: پریس ریلیز