نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ایک برس سے تحریک چلا رہے کسانوں کے ساتھ جو ناانصافی کی ہے اس کا انہوں نے آج اعتراف کر لیا ہے اور اب وزیر اعظم مودی کو ملک کے ان داتا سے اس جرم کے لئے عوامی طور پر معافی مانگنی چاہیے۔
Published: undefined
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کے کسان زراعت مخالف تین قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرنے کے لیے گزشتہ سال 26 نومبر سے احتجاج کر رہے ہیں، لیکن حکومت نے ضد اور غرورکا موقف اختیار کرتے ہوئے ان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی اور ان کی تحریک کو غیر حساس طریقے سے دبانے کی کوشش کی۔
Published: undefined
انہوں نے اسے سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تحریک کے دوران 700 سے زائد کسانوں نے اپنی شہادتیں دیں، کسانوں پر تشدد کیا گیا، لاٹھی چارج کیا گیا اور انہیں دہشت گرد، انتہا پسند اور مشتعل کہہ کر بے عزت کیا گیا اور کئی بار مظاہرین کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوششیں بھی کی گئی ہیں۔
Published: undefined
ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے آج اس وقت کسانوں کے ساتھ انصاف کیا ہے جب تحریک کے دوران ان کے ساتھ بربریت کی تمام حدیں پار کر دیں گئیں اورانہیں ہراساں کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسانوں کو انصاف دینے کی یہ کوشش ایسے ہی ہے جیسے کسی شخص کو پہلے اذیت دی جائے اور جب اس کی سانس اکھڑنے کی حالت میں ہو تو پھر کہا جائےکہ اسے زندگی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام اب سمجھ چکے ہیں کہ بی جے پی کسان مخالف ہے اور بی جے پی حکومت جانے سے ہی ملک میں خوشی اور خوشحالی آ سکتی ہے۔
Published: undefined
سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو کسانوں کی طاقت کا اندازہ اس وقت ہوا جب اسے حالیہ ضمنی انتخابات میں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ووٹ سب سے طاقتور چیز ہے اور اس سے بی جے پی جیسی ضدی پارٹی کو سبق سکھانے کا کام کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں پر ظلم کرنے کے بعد ان کے مطالبات مان لیے ہیں، لیکن اس جرم کی سزا کیا ہوگی، یہ فیصلہ ملک کے عوام کریں گے۔
Published: undefined
ترجمان نے کہا کہ کسانوں کے لیے کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا روڈ میپ طے کیا جانا چاہیے اور حکومت کو ان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے حوالے سے ضروری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے لیے نئے ایم ایس پی کے ساتھ ساتھ کھاد، ٹریکٹر، ایندھن وغیرہ پر ٹیکس کم کیا جائے تاکہ کسان کو اس کا فائدہ ملے اور ان کی یومیہ اوسط آمدنی جو 27 روپے تک رہ گئی ہے اس میں اضافہ کیا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined