یوم جمہوریہ کے روز میزورم میں ایک مختلف نظارہ دیکھنے کو ملا، 70 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر گورنر كممانم راج شیکھرن نے تقریباً خالی پڑے میدان میں اپنا خطاب پورا کیا، دراصل شہریت (ترمیمی) بل کی مخالفت میں تنظیموں نے یوم جمہوریہ کے روز پوری ریاست میں بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جس کے سبب لوگوں نے ہفتہ کو منعقد یوم جمہوریہ تقریب میں حصہ نہیں لیا۔
خبروں کے مطابق گورنر کے خطاب کے دوران میدان قریب قریب خالی تھا، خطاب کے وقت کوئی عام شہری موجود نہیں تھا، یہاں صرف ریاست کے وزیر، کچھ ممبر اسمبلی اور اعلی افسران ہی بیٹھے ہوئے تھے۔
بتا دیں کہ شمال مشرق کی ریاستوں میں شہریت بل میں ترمیم کی مخالفت ہو رہی ہے، اسی لیے كارڈینیشن کمیٹی نے یوم جمہوریہ تقریب کو ریاستی سطح پر بائيكاٹ کا اعلان کیا تھا، میزورم کے کئی سماجی گروپ اور طلبا تنظیمیں اس کمیٹی میں شامل ہیں۔
Published: undefined
حالانکہ گورنر نے اس دوران اپنے خطاب میں کہا کہ ریاست کی سرحدوں کو محفوظ رکھنے اور سرحد پر رہنے والے لوگوں کی ترقی کے لئے فلاح و بہبود کے منصوبوں کی طرف قدم اٹھائے جائیں گے، میزورم میں دیہی سطح پر شہریوں کے رجسٹریشن کرانے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے، حکومت آئین پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان اور پوری دنیا میں رہ رہے میزورم کے لوگوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لئے کام کرے گی۔
شہریت (ترمیمی) بل کے مطابق افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہندوؤں، سکھوں، بدھ مت کے پیروکاروں، جین، پارسیوں اور عیسائیوں کو بغیر صحیح دستاویزات کے ہندوستانی شہریت دینے کی تجویز پیش کی ہے، اس کے لئے ان کے ہندوستان میں رہائش کے دورانیہ کو 11 سال سے کم کرکے 6 سال کر دیا گیا ہے، یعنی اب یہ پناہ گزین 6 سال بعد ہی ہندوستانی شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، اس بل کے تحت حکومت غیر قانونی تارکین وطن کی تشریح تبدیل کرنے کی کوشش میں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined