کولکاتا واقع بریگیڈ گراؤنڈ میں اتوار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی سے ٹھیک پہلے اداکار سے لیڈر بنے متھن چکرورتی نے بی جے پی کا دامن تھام لیا۔ پھر جب وزیر اعظم اسٹیج پر پہنچے تو متھن نے ان کا استقبال بھی کیا۔ لیکن بی جے پی جوائن کرنے کے پہلے ہی دن متھن دا کو ایک انٹرویو کے دوران کچھ سخت سوالات سے دو چار ہونا پڑا۔ متھن دا اس وقت بہت زیادہ پریشان ہو گئے جب ٹی وی چینل پر ان سے بی جے پی میں داغیوں کی انٹری کو لے کر سوال پوچھا گیا۔ ان کا کہنا تھا ’’میں اڑتا کوا، آ کر ڈال پر بیٹھا ہوں۔ آپ صحیح غلط پر مجھ سے پوچھ رہے ہیں۔‘‘ اس کے بعد متھن نے ’سوری سر‘ کہہ کر انٹرویو خود ہی ختم کر دیا اور کیمرے کے سامنے سے اٹھ کر چلتے بنے۔
Published: undefined
یہاں قابل غور ہے کہ مغربی بنگال میں الیکشن جیتنے کے لیے بی جے پی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ ترنمول کانگریس کے کئی لیڈران بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر پر کوئی نہ کوئی داغ لگا ہے۔ ’اے بی پی نیوز‘ پر اسی تعلق سے سوال متھن چکرورتی سے پوچھا گیا تھا، لیکن وہ اس کا کوئی مناسب جواب دیئے بغیر کیمرے کے سامنے سے اٹھ کر چلے گئے۔
Published: undefined
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ’اے ڈی آر‘ نے بنگال کے موجودہ اراکین اسمبلی کی تفصیل جاری کی ہے جس کے تحت بنگال میں 104 موجودہ اراکین اسمبلی داغی ہیں۔ ان میں 68 اراکین اسمبلی ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس کے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بنگال کے 282 اراکین اسمبلی میں سے 37 فیصد یعنی کل 104 اراکین اسمبلی داغی ہیں۔ حال کے دنوں میں بی جے پی نے سب سے زیادہ توڑ پھوڑ ٹی ایم سی میں کی ہے۔ ساردا گھوٹالے سے جڑے لوگوں کو بھی پارٹی نے اپنی رکنیت دی ہے۔ ان میں سب سے اہم نام مکل رائے کا ہے۔ ان کے اوپر ساردا گھوٹالے میں سیدھا الزام لگا تھا۔ پہلے بی جے پی انھیں تنقید کا نشانہ بناتی تھی، لیکن اب پارٹی لیڈران ان کے نام پر بالکل خاموش ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اتوار کے روز جب فلم اداکار متھن چکرورتی بی جے پی میں شامل ہوئے تھے تو انھوں نے ایک زبردست ڈائیلاگ بولا تھا۔ اسٹیج پر انھوں نے کہا تھا ’’مجھے ایک بے کار سانپ سمجھنے کی غلطی نہ کریں۔ میں ایک کوبرا ہوں۔ لوگوں کو ایک بار میں ڈس کر مار بھی سکتا ہوں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا تھا کہ وہ ہمیشہ محروموں کے لیے کام کرنا چاہتے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز