امرتسر: شرومنی گرودوارہ انتظامی کمیٹی (ایس جی پی سی) کی چیئرپرسن بی بی جاگیر کور نے کسانوں کی آواز دبانے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے ذریعہ اختیار کی جانے والی حکمت عملی کی شدید مذمت کی۔ بی بی جاگیر کور نے کہا کہ کسان تحریک میں شامل کسانوں اور لوگوں کو نوٹس جاری کرنا حکومت کی تاناشاہی پالیسی کا ثبوت ہے۔ حکومت یو اے پی اے (انسداد غیر قانونی سرگرمیاں ایکٹ) کا استعمال تحریک سے وابستہ لوگوں کو دبانے کے لئے کر رہی ہے۔ ملک کے کسان اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن ملک کی حکومت سچائی اور انصاف کی آواز دبانے کے لئے سرکاری مشینری کا استعمال کر رہی ہے، جو قابل برداشت نہیں ہے۔
Published: 16 Jan 2021, 11:40 PM IST
بی بی جاگیر کور نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھا کہ اگر کوئی اپنے ساتھ ہونے والے مظالم اور ناانصافی کی مخالفت کرتا ہے تو کیا وہ ملک مخالف ہے؟ آئندہ نسلوں کی فکر کرنا اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا کیا فرقہ واریت ہے؟ ایس جی پی سی چیئرمین نے کہا کہ مودی سرکار کسانوں کے جائز مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرنے کے بجائے اپنے تکبر اور گھمنڈ سے جمہوریت کو تباہ کر رہی ہے۔
Published: 16 Jan 2021, 11:40 PM IST
بی بی جاگیر کور نے کہا کہ خاص طور پر اقلیتوں کے تئیں حکومت کا سلوک جابرانہ ہے۔ حکومت کا مقصد عوام کے مفادات کا تحفظ کرنا ہونا چاہیے، اور اپنی ضد پر اڑنا نہيں چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسان جدوجہد پرامن طریقے سے جاری ہے لیکن بی جے پی حکومت جان بوجھ کر اسے اپنے اثر و رسوخ سے داغدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت لوگوں کو اکسانے کے لئے ہر ہتھکنڈہ کا استعمال کر رہی ہے۔ اسی کا ایک حصہ این آئی اے کا کسانوں کی تحریک پر حملہ کرنا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ایک تانا شاہ بن چکی ہے جو ملک کے آئین کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔
Published: 16 Jan 2021, 11:40 PM IST
بی بی جاگیر کور نے کہا کہ بی جے پی حکومت آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرکاری ایجنسیوں کا استحصال کر رہی ہے۔ ملک کے وزیر اعظم کو اپنی ایجنسیوں کے ذریعے کسانوں کے مطالبات کو سننے اور ان پر عمل درآمد کرکے مسئلہ حل کرنا چاہیے لیکن حکومت عوام کی آواز دبانے کے لئے ایک سوچی سمجھی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو اے پی اے کے غلط استعمال کو فوری طور پر بند کیا جائے اور این آئی اے کی طرف سے جاری کردہ نوٹسوں کو واپس لیا جائے۔
Published: 16 Jan 2021, 11:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jan 2021, 11:40 PM IST