نئی دہلی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بعد دہلی کا معروف ادارہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جانے لگی ہے۔ منگل کی شام یونیورسٹی کیپس کے نزدیک اے بی وی پی کے کارکنان نے اشتعال انگیز نعرے بازی کی۔ جس کے بعد وہاں کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔
ملت ٹائمز کے مطابق شرپسند جولینا کی طرف سے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے جامعہ کے گیٹ نمبر سات پر پہونچے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ دریں اثنا شرپسندوں نے وندے ماترم، جئے شری رام اور دیگر نازیبا نعرے لگائے اور جامعہ کے گیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور اس کے بعد وہ واپس لوٹ گئے۔
Published: 09 May 2018, 9:43 AM IST
اے بی وی پی اور دیگر ہندووادی تنظیموں سے جڑے لوگوں نے ’جناح پریمی بھارت چھوڑو‘، ’جامعہ میں ہندو محفوظ نہیں‘ جیسے نعرے لکھے ہوئے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔
جیسے ہی جامعہ کے طلبہ کو اس نعرے بازی کی اطلاع ملی وہ جمع ہو گئے اور اے بی وی پی اور دیگر تنظیموں سے جڑے لوگوں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
شرپسندوں کی اس نعرے بازی کے سبب جامعہ کے طلباء میں سخت غم وغصہ ہے۔ طلباء کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی کا ماحول بگاڑنے کی کوشش کرنے والے ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
Published: 09 May 2018, 9:43 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 May 2018, 9:43 AM IST