’’گجرات میں ہوئے قتل عام کو نہ بھولیں، اور اس کے بعد پورے ہندوستان کو نفرت کی سیاست نے جس طرح گرفت میں لیا اس سے اپنے ملک کو آزاد کرانے کے ارادے کو نہ بھولیں۔ انصاف کے جدوجہد کو نہ بھولیں۔ کسی انسان کی زندگی کی قدریں اس چیز سے طے ہوتی ہیں کہ وہ کتنی دور تک، کتنی طاقت کے ساتھ کتنی ایمانداری کے ساتھ انصاف کے حق میں کھڑا رہا۔ تو آئیے ہم سب کھڑے ہوں نیلابھ مشرا کے لیے، گجرات و ہندوستان کے دوسرے علاقوں کے لیے، فلسطین، سیریا افریقہ اور تمام جگہ چل رہی ناانصافیوں کے خلاف۔‘‘ یہ جملے مشہور و معروف صحافی اور انسان دوست ہستی مرحوم نیلابھ مشرا کے قریبی دوست اور سماجی کارکن پروفیسر اپوروانند نے آج دہلی کے چنمیا مشن آڈیٹوریم میں ایک یادگاری جلسہ کے دوران کہے۔ 24 فروری کی صبح چنئی کے اپولو اسپتال میں آخری سانس لینے والے نیلابھ مشرا کو ان کی بیش بہا صحافتی اور سماجی خدمات کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرنے کے لیے کانگریس کے صدر راہل گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، مشہور صحافی پی سائی ناتھ، معروف سماجی کارکن ارونا رائے جیسی شخصیتیں پہنچیں۔
Published: 28 Feb 2018, 9:00 PM IST
اس موقع پر ’قومی آواز‘، ’نیشنل ہیرالڈ‘ اور ’نَو جیون‘ کے ایڈیٹر اِن چیف ظفر آغا نے ہمیشہ مسکراتے رہنے والی شخصیت مرحوم نیلابھ مشرا کے جدوجہد اور ان کے اندر موجود بے پناہ صلاحیتوں کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ صرف بہترین صحافی نہیں تھے بلکہ ایک مفکر تھے اور اپنے نظریات و اصولوں پر ہمیشہ ثابت قدم رہنے والی ہستی کے طور پر ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔‘‘ جواہر لال نہرو کے ذریعہ جاری اخبار ’نیشنل ہیرالڈ‘ کو دوبارہ زندہ کرنے والے نیلابھ کو’ایسو سی ایٹیڈ جرنلس لمیٹیڈ‘ (اے جے ایل) کی جانب سے سمن دوبے نے خراج عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نیلابھ مشرا جیسی شخصیت کا خلاء جلد پُر ہونا ممکن نہیں ہے۔‘‘
Published: 28 Feb 2018, 9:00 PM IST
نیلابھ مشرا کے بھائی انل مشرا نے ان کی بچپن سے متعلق کچھ یادوں کو لوگوں کے سامنے پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ بے خوف اور امیدوں سے بھری ہوئی ہستی تھے۔ ان کے اندر کسی چیز کو جاننے کی اس قدر للک تھی کہ وہ سوال پوچھنے سے کبھی نہیں جھجکتے تھے۔‘‘ انل مشرا نے یہ بھی کہا کہ اکثر وہ خطرہ محسوس کرتے تھے کیونکہ انھیں ڈر رہتا تھا کہ نیلابھ کوئی ایسا سوال نہ پوچھ لیں جس کا جواب معلوم نہ ہو تو شرمندگی اٹھانی پڑی۔ مشہور سماجی کارکن ارونا رائے اور حقوق انسانی سے منسلک ہریش دھون نے بھی نیلابھ کے ساتھ گزارے گئے اپنے اوقات اور تجربات لوگوں کے سامنے رکھے۔ ہریش دھون نے کہا کہ ’’کسی بھی طرح کا ٹینشن ہو لیکن وہ پریشان نہیں ہوتے تھے بلکہ اپنے انداز اور اپنی باتوں سے ماحول کو خوشگوار بنانے کا سلیقہ انھیں آتا تھا۔‘‘ ارونا رائے نے کہا کہ ’’ہمارے لیے وہ ایک رہنما کی حیثیت رکھتے تھے، اور اس سے بڑھ کر وہ ہمارا بہت اچھے دوست تھے۔ نیلابھ کا اس دنیا سے جانا تحریک چلانے والے لوگوں کے لیے بہت بڑا خسارہ ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ تحریک چلانے والے لوگوں کی غلطیاں بھی نیلابھ بتاتے تھے اور کس طرح اس تحریک کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے، اس کا راستہ بھی بتاتے تھے۔
Published: 28 Feb 2018, 9:00 PM IST
قابل ذکر ہے کہ مرحوم نیلابھ مشرا صرف صحافت اور سماجی تحریک میں ہی دلچسپی نہیں رکھتے تھے بلکہ ادب، فلم اور موسیقی جیسے شعبوں سے بھی کافی قریب تھے۔ اس کے پیش نظر آج یادگاری جلسہ میں ودیا راؤ نے اپنی سریلی آواز میں انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ قابل ذکر ہے کہ نیلابھ مشرا کے چاہنے والوں اور صحافتی و سماجی طبقہ سے پورا ہال کھچاکھچ بھرا ہوا تھا اور انھوں نے آخر میں نیلابھ مشرا کی تصویر پر گلپوشی کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی جدوجہد بھری زندگی کو سلام کیا۔ لوگوں نے نیلابھ مشرا کی قریبی دوست کویتا شریواستو کو صبر کی تلقین کی اور سماج کے پسماندہ اور کمزور طبقات کے حق میں جاری ان کے مشن کو آگے لے جانے کے لئے زور دیا۔
Published: 28 Feb 2018, 9:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Feb 2018, 9:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز