این سی پی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کی مہایوتی حکومت پر ’جملہ‘ سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سپریا سولے نے مہایوتی حکومت پر یہ الزام ریاست کے بجٹ میں کیے گئے ان اعلانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے لگایا ہے جو ریاستی اسمبلی کے انتخابات کو دیکھتے ہوئے کیے گئے ہیں۔ انہی اعلانات میں ’مکھیہ منتری لاڈکی بہین یوجنا‘ بھی شامل ہے۔
Published: undefined
سپریا سولے نے کہا ہے کہ حکومت کو ریاست کی موجودہ مالیاتی صورت حال کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ حکومت جس طرح سے قرض لے کر اعلانات کر رہی ہے، وہ جملوں کی بارش ہے کیونکہ انتخابات نزدیک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری مشینری اور پیسے کا استعمال انتخاب جیتنے اور اقتدار میں آنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ جبکہ ان پیسوں سے حکومت کو غریبوں کی مدد کرنی چاہئے۔ اپنے بیان میں سپریا سولے نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر بی جے پی سے اپنا موقف واضح کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔
Published: undefined
سپریا سولے نے اپنے چچازاد بھائی اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بارے میں مہایوتی خاص طور سے بی جے پی سے جواب طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی اجیت پوار کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کا جواب نہیں دے سکتی لیکن مہایوتی کو جواب دینا چاہئے۔ کیونکہ بی جے پی نے ہی اجیت پوار کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔ پی ایم مودی، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور دیگر لیڈروں نے اجیت پوار پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے تھے، اس لیے انہیں ہی جواب دینا چاہیے۔
Published: undefined
بارامتی سے رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے سرکاری پیسوں سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے حوالے سے کہا کہ اب بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کو ہی دیکھئے کہ کسی نے اس کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ ان تمام باتوں پر غور کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات تو صاف ہے کہ دیہی علاقوں میں لوگوں نے ان باتوں پر این ڈی اے کو مسترد کر دیا ہے۔ اس درمیان سپریا سولے نے یہ بھی جانکاری دی کہ انہوں نے ڈنڈوری کے رکن پارلیمنٹ بھاسکر بھگارے اور بیڑ کے رکن پارلیمنٹ بجرنگ سوناونے کے ساتھ مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل سے ملاقات کر کے دودھ، چینی اور پیاز کی برآمد اور درآمد پر مرکز کی پالیسی کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined