قومی خبریں

رکن پارلیمنٹ گنیش مورتی کا دورۂ قلب سے انتقال، چند روز قبل کی تھی خودکشی کی کوشش

ایم ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ اے. گنیش مورتی کا تمل ناڈو کے کوئمبٹور واقع ایک پرائیویٹ اسپتال میں علاج کراتے ہوئے آج صبح انتقال ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>گنیش مورتی، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/AnupamTrivedi26">@AnupamTrivedi26</a></p></div>

گنیش مورتی، تصویر @AnupamTrivedi26

 

رکن پارلیمنٹ اے. گنیش مورتی کا آج صبح اسپتال میں علاج کے دوران انتقال ہو گیا۔ مروملارچی دراوڑ منیتر کژگم (ایم ڈی ایم کے) لیڈر کی طبیعت خراب ہونے پر جمعرات کی علی الصبح انھیں اسپتال لے جایا گیا، لیکن علاج کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہو گیا۔ چند روز قبل کی ہی بات ہے جب انھوں نے جراثیم کش دوا کھا کر خودکشی کی کوشش کی تھی، لیکن وقت رہتے انھیں بچا لیا گیا تھا۔ حالانکہ تب سے ہی وہ بہتر محسوس نہیں کر رہے تھے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق 76 سالہ گنیش مورتی کا تمل ناڈو واقع کوئمبٹور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں علاج چل رہا تھا اور صبح تقریباً 5 بجے انھوں نے آخری سانس لی۔ کچھ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ایروڈ سے 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں ڈی ایم کے کے ٹکٹ پر منتخب گنیش مورتی کی 24 مارچ کو طبیعت بگڑی تھی اور انھوں نے بے چینی و الٹی کی شکایت کی تھی۔ اس کے بعد گھر والوں نے انھیں فوراً ایروڈ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔ بعد ازاں خبریں سامنے آئی تھیں کہ انھوں نے خودکشی کی کوشش میں جراثیم کش دوا پی لی تھی۔

Published: undefined

گنیش مورتی کے انتقال کی خبر پر ایم ڈی ایم کے ترجمان نے میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹروں نے اس امکان کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔ تین بار کے رکن پارلیمنٹ گنیش مورتی کے انتقال کی خبر پر اب تعزیت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور ان کے چاہنے والوں میں غم و اندوہ کی لہر پھیل گئی ہے۔ بہرحال، گنیش مورتی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایروڈ کے پیروندورئی کے ایک سرکاری اسپتال لے جایا گیا۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ گنیش مورتی کے ذریعہ مبینہ خودکشی کی کوشش اور ان حالات کی جانچ کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined