نئی دہلی: مفرور ہیرا تاجر میہُل چوکسی کو ہندوستان لانے کی کوششیں کامیاب ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ انٹیگوا سے فرار ہونے کے بعد ڈومینیکا میں گرفتار ہونے والے میہل چوکسی کو حوالگی کے ذریعے ہندوستان بھیجے جانے کی وکالت وہاں کی حکومت نے عدالت سے کی ہے۔
Published: undefined
دراصل، میہل چوکسی کو میہل چوکسی کے وکلا نے اسے حوالگی کے ذریعے ہندوستان بھیجنے کی مخالفت کرتے ہوئے ایسٹ کیربین سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ وکلا نے کہا ہندوستانی آئین کی دفعہ 9 کہتی ہے کہ ایسا شخص جو کسی دوسری ملک کی شہریت رکھتا ہے اس کی ہندوستانی شہریت خوبخود منسوخ ہو جاتی ہے، لہذا چوکسی ہندوستانی شہری نہیں ہے۔ وکلا نے مزید کہا کہ چوکسی کو براہ راست حوالگی کے ذریعے ہندوستان نہیں بھیجا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
انٹیگوا کی حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے میہل چوکسی کو فوری طور پر ہندوستان بھیجا جانا چاہیئے۔ انٹیگوا حکومت اسے واپس نہیں لینا چاہتی۔ ڈومینیکا کی پولیس پہلے ہی چوکسی کے ان الزامات کی تردید کر چکی ہے کہ اس کو اغوا کر کے ڈومینیکا لایا گیا ہے۔ اسے زد و کوب کرنے کی بھی پولیس نے تردید کی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ہندوستان نے سی بی آئی اور وزارت برائے خارجی امور کے عہدیداران سمیت 8 افراد پر مشتمل ایک ٹیم ڈومینیکا بھیجی ہے تاکہ میہل چوکسی کو حوالگی کے ذریعے ہندوستان لایا جا سکے۔ کہا جاتا ہے کہ ایک نجی طیارہ چوکسی معاملہ سے متعلق دستاویزات کو لے کر 28 مئی کو ڈومینیکا پہنچ گیا تھا۔
ادھر، ہندوستان میں موجود چوکسی کے وکیل وجے اگروال نے کہا ہے کہ اس کے بھائی چیتن چوکسی 28 مئی کو ڈومینیکا پہنچ گئے تھے تاکہ ہیرا تاجر کی صحیح طریقہ سے طبی دیکھ بھال کی جا سکے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق میہل چوکسی انٹیگوا سے ڈومینیکا کے راستے کیوبا فرار ہونے کی فراق میں تھا تاکہ وہ حوالگی کے ذریعے ہندوستان جانے سے بچ جائے لیکن اس کا یہ داؤ الٹا پڑ گیا۔ حکومت ہند لگاتار یہ دلیل دے ہی ہے کہ چوکسی آج بھی ہندوستانی شہری ہے چونکہ حکومت نے اس کی شہریت کو کبھی منسوخ نہیں کیا ہے۔
Published: undefined
میہل چوکسی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت میں شامل ہوا۔ وہ فی الحال اسپتال میں ہے جہاں اس کے زخموں کا علاج چل رہا ہے۔ جبکہ اس کے وکلا جسٹن سیمون اور جان کارنگٹن نے عدالت میں کہا ہے کہ چوکسی کو انٹیگوا سے اغوا کرکے ڈومینیکا لایا گیا ہے۔ تاحال عدالت نے اپنا فیصلہ نہیں سنایا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز