سری نگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اتوار کے روز ایک بار پھر خانہ نظر بند رکھا گیا، ترجمان نے بتایا کہ انتظامیہ نے ’یوتھ کنونشن منعقد کرنے کی بھی اجازت نہیں دی، جبکہ محبوبہ مفتی کو گھر میں نظر بند رکھنے کے ساتھ ساتھ سونہ وار میں پی ڈی پی یوتھ کارکن جو پُرامن طور پر احتجاج کر رہے تھے پر لاٹھیاں برسائی گئیں‘ تاہم سرکاری طور پر محبوبہ مفتی کی خانہ نظر بندی کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے، پارٹی کے ایک لیڈر نے بتایا کہ ’پی ڈی پی نے اتوار کے روز گپکار میں یوتھ کنونشن کا پروگرام بنایا تھا جس میں وادی کے اطرا ف و اکناف سے یوتھ کارکنان کی شرکت متوقع تھی تاہم انتظامیہ نے پارٹی صدر محبوبہ مفتی کو گھر میں نظر بند رکھا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اتوار صبح سے ہی گپکار کی طرف جانے والی شاہراﺅں کو پولیس نے کانٹے دار تار سے سیل کیا تھا جس کے بعد پارٹی نے فیصلہ کیا کہ اب گپکار کے بجائے کنونشن پارٹی ہیڈ کواٹر پر ہوگا تاہم اُس کو بھی پوری طرح سے سیکورٹی فورسز نے اپنے محاصرے میں لے لیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ پانتھ چوک میں سیکورٹی فورسز نے پی ڈی پی کی متعدد گاڑیوں کو روک کر اُنہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔ ترجمان نے بتایا کہ سونہ وار میں جب پی ڈی پی یوتھ کارکنوں نے پُرامن احتجاج کرنا چاہا تو پولیس نے اُن پر ڈنڈے برسائے۔
Published: undefined
انہوں نے انتظامیہ کی اس کارروائی پر شدید برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ جب دوسری سیاسی پارٹیوں کو بڑی بڑی ریلیاں منعقد کرنے کی اجازت دی جا رہی ہیں تو پی ڈی پی کو عوامی رابط مہم شروع کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے، سرکار کو اس کا جواب دینا ہی پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز