نئی دہلی: چینی فوج کے ساتھ سرحد پر ہوئے تصادم میں 3 ہندستانی فوجی جوان بشمول ایک فوجی افسر شہید ہو گئے ہیں، جس کے بعد فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ "صورت حال بدلنے کے لئے فریقین کے سینئر فوجی افسران موقع پر ملاقات کر رہے ہیں۔" ہند چین سرحد پر کسی کشیدگی کے دوران جھڑپ میں ہلاکت کا کم از کم 45 برس میں یہ پہلا واقعہ ہے۔۱۹۷۵ میں ارونا چل پردیش میں آسام رائفلز کی گشتی فورس پر گھات لگا کر چینی حملے میں ہندستان کے چار جوان شہید ہو گئے تھے۔ وادی گلوان میں اس جھڑپ میں چینی فوج کو بھی جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم چینی حکام کی جانب سے ابتک اس بابت کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
Published: 16 Jun 2020, 4:46 PM IST
تازہ واقعے سے قبل2017 میں ڈوکلام کے مقام پر ہندستان اور چین کی افواج بالمقابل کھڑی ہو گئی تھیں۔ ادھر پچھلے ایک مہینے کے دوران لداخ سمیت ہند چین حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے مختلف مقامات پر چینی فوجی موجودگی میں اضافے کا ہندستان نے نوتس لینے کے بعد اپنی چوکسی بھی بڑھائی۔ اس طرح دونوں طرف سے افواج کی موجودگی میں اضافہ سامنے آیا ہے۔
Published: 16 Jun 2020, 4:46 PM IST
اس بیچ خبر ہے کہ آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے کا پٹھان کوٹ فوجی اسٹیشن کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ ادھر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ وہ سرحد پر ایسے کسی واقعے سے آگاہ نہیں ہیں۔ ہند و چین کے سینئر فوجی افسر وادی گلوان میں بات چیت کررہے ہیں جس کا مقصد تناؤ کو دور کرکے حالات کو معمول پر لانا ہے۔
Published: 16 Jun 2020, 4:46 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jun 2020, 4:46 PM IST
تصویر: پریس ریلیز