نئی دہلی: ملک بھر کے کئی علاقوں میں شدید گرمی کے باعث لوگ پریشان ہیں اور لو لگنے سے متعدد افراد کی جان چلی گئی ہے، جبکہ کافی لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔ دریں اثنا، مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے اس سلسلے میں دہلی میں اجلاس طلب کیا۔ اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں صحت عامہ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر صحت منڈاویہ کی طرف سے طلب کیے گئے اس اجلاس میں تمام اہم افسران موجود رہے۔
Published: undefined
اس میٹنگ میں نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو بہل اور ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے افسران اور دیگر ماہرین بھی موجود تھے۔
Published: undefined
اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر صحت نے کہا، "اس وقت کئی ریاستوں سے ہیٹ ویو اور ہیٹ اسٹروک کی خبریں آ رہی ہیں۔ اس کے لیے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی۔ جن ریاستوں میں گرمی کی لہر جاری ہے انہیں تعاون دیا جائے گا۔ حکومت ہند کی جانب سے آئی ایم ڈی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیداروں کی ایک ٹیم جائے گی۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ ملک بھر میں شدید گرمی کے باعث کئی افراد کے جاں بحق ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ لوگ پیٹ اور سر درد کی شکایت کے ساتھ اسپتال پہنچ رہے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں میں اتر پردیش، بہار اور اڈیشہ سمیت ملک کے کئی علاقوں سے 'لو' کی وجہ سے لوگوں کی موت کی خبریں آ رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گرمی کی وجہ سے اب تک تقریباً 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام اموات ہیٹ اسٹروک سے نہیں ہوئیں۔ گرمی کی لہر سے سب سے زیادہ لوگ بہار میں ہلاک ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بہار میں گرمی سے 30 سے زائد افراد کی موت ہو گئی ہے۔
Published: undefined
گرمی کی لہر سے ہلاکتوں کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ بھی جاری کیا جا رہا ہے اور افسران کو صورتحال پر خصوصی نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں سے بھی اپیل کی جا رہی ہے کہ اگر ضروری نہ ہو تو گھر سے باہر نہ نکلیں۔ شدید گرمی کے باعث کئی مقامات پر اسکولوں کی چھٹیاں بھی بڑھا دی گئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز