کانگریس کے رہنما اور وائناڈ کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنے حلقہ انتخاب میں ایک اسکول کی سائنس لیب کا افتتاح کیا، دریں اثنا، ان کی تقریر کا ترجمہ کرنے والی 17 سالہ طالبہ نے محفل لوٹ لی۔ اس نے بلا جھجک اعتماد کے ساتھ راہل کی تقریر کا ملیالی زبان میں ترجمہ کیا۔ یہ لڑکی ایک مدرسہ ٹیچر کی بیٹی ہے اور اس کا نام صفا فیبن ہے۔ صفا محض 17 سال کی ہے اور ملپورم کے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کاروارکنڈو کی بارہویں جماعت کی طالبہ ہے۔
Published: 05 Dec 2019, 7:52 PM IST
راہل گاندھی اپنے انتخابی حلقے کے تین روزہ دورے پر ہیں اور جمعرات کے روز وہ ایک اسکول میں نو تعمیر شدہ سائنس لیب لیب کا افتتاح کرنے پہنچے تھے۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز انگریزی میں کیا، بیشتر سینئر طلباء تو انگریزی سمجھتے ہیں لیکن کئی چھوٹے طلبہ نہیں سمجھ پاتے۔ شاید یہی سوچتے ہوئے انہوں نے طلبہ سے پوچھا کہ کیا کوئی ایسا طالب علم ہے جو ان کی تقریر کا ترجمہ کر سکے؟
راہل گاندھی نے کہا، ’’میں یہاں مترجم کے ساتھ نہیں آیا۔ ہمارے ایم ایل اے انیل کمار اور کے سی وینوگوپال یہاں موجود ہیں، لیکن اگر کوئی طالب علم میری تقریر کا ترجمہ کرے گا تو مجھے بہت خوشی ہوگی۔‘‘
Published: 05 Dec 2019, 7:52 PM IST
بارہویں جماعت کی طالبہ کا کہنا تھا کہ اس کے دوستوں اور اساتذہ نے اسے ترجمہ کرنے کی کوشش کرنے کی ترغیب دی۔ صفا نے کہا، ’’یہ ایک لمحہ میں لیا گیا فیصلہ تھا اور میں اچانک اسٹیج کی طرف چل دی۔ ان کو (راہل گاندھی) سمجھنا کافی آسان رہا اور میرے خیال میں انہوں نے اپنے بولنے کی رفتار بھی اس وجہ سے کم کر لی تھی کہ ترجمہ کرنے والی ایک طالب علم ہے۔ اس سب کی وجہ سے میرے لئے ترجمہ کرنے کافی آسان ہو گیا۔‘‘
Published: 05 Dec 2019, 7:52 PM IST
دلچسپ بات یہ ہے کہ جس وقت صفا راہل گاندھی کی تقریر کا ترجمہ کر رہی تھی تو ان کے ساتھی طلبہ پُر جوش نظر آ رہے تھے۔ وہ جیسے ہی بات پوری کرتی بچے بلند آواز میں ان کی تعریف کرتے اور شور مچا کر انہیں داد دیتے۔ اس طرح صفا نے راہل گاندھی کی موجودگی میں محفل لوٹ لی۔
Published: 05 Dec 2019, 7:52 PM IST
کیمسٹری میں گریجویشن کرنے کی خواہشمند صفا نے کہا، ’’مجھے لگتا ہے راہل گاندھی کی تقریر کا سب سے اہم نکتہ یہ تھا کہ انہوں نے ہم سب کو ساری زندگی متجسس رہنے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی یہ خاص عادت ہوتی ہے کہ وہ سوالات پوچھتے ہیں، لیکن جیسے جیسے ہم بڑے ہو جاتے ہیں، ہم سب یہ عادت کھو دیتے ہیں۔ یہ انسان ہونے کی علامت ہے۔ ایک بچہ ہمیشہ اپنے آس پاس کی دنیا کو سمجھنے کے لئے تحقیق کرتا ہے۔ ہمیں بچوں کی اس عادت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ کسی بھی بچے میں پیدائشی نفرت نہیں ہوتی۔ نفرت اور غصہ دو ایسے اجزاء ہیں جو سائنسی مزاج کو ختم کردیتے ہیں۔ یہ یاد رکھنے والی بات ہے۔‘‘
Published: 05 Dec 2019, 7:52 PM IST
ایک مدرسہ ٹیچر کی بیٹی صفا نے مزید کہا، ’’تقریر کے بعد راہل گاندھی نے مجھے مبارکباد دی اور کہا کہ مجھے یہ اعتماد آگے بھی بنائے رکھنا ہے۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ مجھے ان کے ساتھ ڈائس اشتراک کرنے اور ان سے ہاتھ ملانے کا موقع ملا۔ وہ وائناڈ کو ملنے والے بہترین پارلیمنٹیرین ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمارے تمام مسائل کو اٹھائیں گے۔‘‘
Published: 05 Dec 2019, 7:52 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Dec 2019, 7:52 PM IST
تصویر: پریس ریلیز