لو جہاد جیسے معاملوں میں اتر پردیش کی بی جے پی حکمراں ریاست کی پولس بھی فرقہ وارانہ ذہنیت کی حامل نظر آنے لگی ہے۔ اس کی تازہ مثال ایک وائرل ویڈیو ہے جس نے یو پی پولس کی شبیہ کو بری طرح داغدار کر دیا ہے۔ دراصل منگل کو سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں میرٹھ پولس کے جوان ایک ہندو لڑکی سے نہ صرف مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں بلکہ وہ اس کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال کرتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں۔ ایسا وہ اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ لڑکی نے مسلمان لڑکے سے محنت کرنے کا گناہ کیا ہے۔ حالانکہ اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد واقعہ میں شامل ایک خاتون پولس اہلکار سمیت 4 پولس والوں کو معطل کر دیا گیا ہے، لیکن معاملہ سامنے آنے کے بعد پولس کٹہرے میں کھڑی نظر آ رہی ہے۔
Published: 25 Sep 2018, 9:06 PM IST
پولس جیپ میں بنائے گئے 19 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں چار پولس اہلکار کے ساتھ متاثرہ لڑکی بیٹھی نظر آ رہی ہے۔ ویڈیو میں دو پولس اہلکار آگے کی سیٹ پر ہیں جب کہ پیچھے کی سیٹ پر دو پولس اہلکار کے درمیان متاثرہ لڑکی بیٹھی ہے۔ اس کی دائیں جانب ایک خاتون پولس اہلکار ہے۔ ویڈیو میں آگے بیٹھا پولس اہلکار اس لڑکی سے کہتا نظر آ رہا ہے کہ ’’تجھے مُلّے زیادہ پسند آ رہے ہیں جو تو ہندو ہوتے ہوئے مسلم لڑکے کے ساتھ رہ رہی ہے۔ تجھے شرم نہیں آتی...۔‘‘ اس پر متاثرہ لڑکی کہتی ہے کہ ’’نہیں انکل ایسا نہیں ہے۔‘‘ لیکن اتنے میں ہی لڑکی کے بغل میں بیٹھی خاتون پولس اس پر تھپڑوں کی بارش کر دیتی ہے۔ خاتون پولس متاثرہ کو کافی زور سے کئی تھپڑ مارتی ویڈیو میں صاف نظر آ رہی ہے۔
Published: 25 Sep 2018, 9:06 PM IST
دراصل یہ واقعہ اتوار کا ہے جب الگ الگ مذہب سے تعلق رکھنے والی لڑکی اور لڑکا ایک ساتھ کمرے میں پڑھائی کر رہے تھے۔ دونوں ہی میڈیکل کے طالب علم تھے۔ جب دونوں کمرے میں تھے تو اچانک وشو ہندو پریشد کے کارکنان نے انھیں پکڑ لیا اور لو جہاد کا نام دے کر نہ صرف ان کے ساتھ مار پیٹ کی بلکہ لڑکی کے ساتھ زد و کوب بھی کیا۔ وی ایچ پی کارکنان صرف اتنے پر ہی نہیں رکے۔ وہ دونوں کو گھسیٹتے ہوئے پولس اسٹیشن لے گئے اور وہاں پولس کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ الزام ہے کہ وہاں پر تو پولس نے لڑکی کو وی ایچ پی کارکنان سے بچا لیا لیکن خود ہی پ ولس جیپ میں اس کے ساتھ مار پیٹ اور بدسلوکی کی۔ اتنا ہی نہیں، پولس والوں نے اپنی اس حرکت کا ویڈیو بھی بنایا جو آج سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
Published: 25 Sep 2018, 9:06 PM IST
موصولہ اطلاعات کے مطابق اتوار کو پیش آئے اس واقعہ کے بعد پولس نے وی ایچ پی کارکنان پر کوئی کارروائی کرنا تو دور، الٹے متاثرہ لڑکی اور اس کے دوست کو ہی حراست میں لے لیا۔ بعد میں پولس نے دونوں کے گھر والوں کو تھانہ میں بلا کر لڑکی اور لڑکے کو ان کے حوالے کر دیا۔
Published: 25 Sep 2018, 9:06 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Sep 2018, 9:06 PM IST