میرٹھ: اتر پردیش کے میرٹھ شہر میں ایک بی جے پی لیڈر سنجیو گپتا کی پرنٹنگ پریس ہزاروں کی تعداد میں این سی ای آر ٹی کی نقلی کتابیں چھاپے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف کی مشترکہ کارروائی میں 35 کروڑ مالیت کی کتابیں برآمد کی گئی ہیں۔ کارروائی کے دوران 6 پرنٹنگ پریس برآمد کی گئی ہیں۔
Published: 22 Aug 2020, 10:11 AM IST
میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کتابوں کو میرٹھ سے دوسری ریاستوں اتراکھنڈ، دہلی، ہریانہ، مدھیہ پردیش اور راجستھان وغیرہ بھیجا جا رہا تھا۔ اس کے علاوہ یوپی کے دیگر اضلاع کو بھی یہ کتابیں بھیجی جا رہی تھیں۔ چھاپہ ماری کے دوران موقع سے ایک درجن ایک لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
میرٹھ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اجے ساہنی کے مطابق سوشانت سٹی کے رہنے والے سچن گپتا کا پرتاپور تھانہ علاقہ کے گگول روڈ پر کتابوں کا گودام ہے۔ یہاں پر غیر قانونی طریقے سے کتابوں کو چھاپ کر سپلائی کی جاتی تھی۔‘‘
Published: 22 Aug 2020, 10:11 AM IST
ایس ایس پی نے بتایا ’’ایک اطلاع کے مطابق پر ایس ٹی ایف اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے چھاپہ مارا۔ چھاپہ ماری کے دوران موقع سے ایک درجن لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ گودام کو سیل کر کے موقع سے 35 کروڑ کی این سی ای آر ٹی کی کتابیں برآمد کی گئی ہیں۔
Published: 22 Aug 2020, 10:11 AM IST
این سی ای آر ٹی کی کتابیں میرٹھ میں بڑے پیمانے پر چھاپی جا رہی تھیں ۔یہ کتابیں جب آرمی اسکول تک پہنچیں تو فوج نے اپنی سطح پر جانچ کرائی۔ اس کے بعد پتا چلا کہ یہ کتابیں میرٹھ کے پرتاپور علاقہ میں چھاپی جا رہی ہیں۔ چونکہ معاملہ سیول لائنز کا تھا اس لئے ریکٹ کی معلومات ایس ٹی ایف کو دی گئی۔ ایس ٹی ایف نے گروہ کا پردہ فاش کرنے کے لئے جال بچھایا اور جمعہ کے روز میرٹھ پولیس کے ساتھ مل کر چھاپہ مار کر بڑے پیمانے پر این سی ای آر ٹی کی کتابیں برآمد کیں۔
Published: 22 Aug 2020, 10:11 AM IST
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسی پرنٹنگ پریس سے سات سال قبل بھی بھاری تعداد میں نقلی کتابیں برآمد ہوئی تھیں۔ گودام اور پرنٹنگ پریس پر کارروائی کے بعد بی جے پی کے کئی قدآور رہنما دفاع میں اتر آئے ہیں۔ اس کے بعد ضلع کے اعلی افسران سے لگاتار سفارش کی جانے لگی۔ پرنٹنگ پریس کا مالک بی جے پی لیڈر سنجیو گپتا خود کو بیمار تک بتانے لگا۔
Published: 22 Aug 2020, 10:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Aug 2020, 10:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز