بابری مسجد اور رام جنم بھومی تنازعہ کا حل نکالنے کے لیے جو ثالثی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اسے سپریم کورٹ نے ناکام قرار دے دیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ صادر کر دیا ہے کہ اب ایودھیا تنازعہ پر 6 اگست سے روزانہ سماعت کی جائے گی۔ یہ بڑا قدم سپریم کورٹ نے 2 اگست کو انتہائی اہم سماعت کے دوران اٹھایا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے جمعہ کے روز واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ثالثی کا کوئی نتیجہ ابھی تک نہیں نکلا ہے اس لیے اب روزانہ سماعت ہوگی اور یہ سماعت اس وقت تک چلے گی جب تک کہ معاملے کا نمٹارا نہیں ہو جاتا۔
Published: 02 Aug 2019, 3:10 PM IST
یہاں قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ ہفتے میں پانچ دن کام کرتی ہے اور ان پانچ دنوں میں پیر و جمعہ کے روز عدالت نئے معاملوں کی سماعت کرتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہفتے میں تین دن یعنی منگل، بدھ و جمعرات کو ایودھیا تنازعہ پر سماعت ہوگی۔
Published: 02 Aug 2019, 3:10 PM IST
قابل غور ہے کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ثالثی کر رہی کمیٹی سے گزشتہ مہینے رپورٹ طلب کی تھی۔ کچھ فریق نے عدالت میں عرضی داخل کر کہا تھا کہ بات چیت کے ذریعہ حل نکالنے کی ہو رہی کوشش میں مناسب پیش رفت نہیں ہو رہی اس لیے ثالثی کے عمل کو مزید آگے بڑھانا وقت کی بربادی ہوگی۔ انھوں نے ثالثی کے عمل کو بند کر کے دوبارہ سماعت شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی کے پیش نظر سپریم کورٹ نے ثالثی پینل سے ہوئی پیش رفت پر مبنی تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی جسے جمعرات کو ثالثی کمیٹی نے سپریم کورٹ کے حوالے کر دی تھی۔
Published: 02 Aug 2019, 3:10 PM IST
گزشتہ سماعت میں عدالت نے کمیٹی کو 31 جولائی تک کام کرنے اور یکم اگست کو رپورٹ دینے کو کہا تھا۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے ثالثی کمیٹی کے سربراہ جسٹس کلیف اللہ سے کہا تھا کہ وہ 31 جولائی تک کام جاری رکھیں اور آئندہ سماعت میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ اس کو مزید آگے بڑھایا جائے گا یا نہیں۔ آج (2 جولائی) ہوئی سماعت میں رنجن گوگوئی نے اس عمل کو آگے بڑھانے سے منع کر دیا۔
Published: 02 Aug 2019, 3:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Aug 2019, 3:10 PM IST