قومی خبریں

کانگریس نے کیمبرج اینالٹکا کا کبھی استعمال نہیں کیا: سیم پترودا

ہندوستان میں ٹیلی کام انقلاب کے قائدین میں سے ایک سیم پترودا کا کہنا ہے کہ میں خاموشی سے دیکھ رہا ہوں کہ کس طرح میڈیا میں کئی ایشوز پر جھوٹ پھیلا کر لوگوں کو ورغلایا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا کاگریس صدر راہل گاندھی کے ساتھ سیم پترودا

ہندوستان میں ٹیلی کام انقلاب کے قائدین میں سے ایک سیم پترودا نے ڈاٹا کمپنی کیمبرج اینالٹکا اور کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم کے درمیان کسی بھی طرح کے تعلق سے انکار کیا ہے۔ انھوں نے ایک کے بعد ایک کئی ٹوئٹ کرتے ہوئے میڈیا پر جھوٹ پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔

انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’میں خاموشی کے ساتھ دیکھ رہا ہوں کہ کس طرح میڈیا میں کئی معاملوں پر جھوٹ پھیلا کر لوگوں کو ورغلایا جا رہا ہے۔ ان میں سے کچھ جھوٹ کی وجہ سے عدالتوں میں غیر ضروری مقدمے بھی ہوئے اور ہمارے تعلقات اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا گیا۔‘‘

Published: undefined

وہ ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھتے ہیں ’’مجھے لگتا ہے کہ میڈیا جھوٹ پھیلانے کی اپنی حد کو پار کر رہا ہے، ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر شور و غل اور غیر ضروری مباحثہ چل رہے ہیں۔ نیا جھوٹ یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کیمبرج اینالٹکا کا استعمال کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ افشا ہوئے ڈاٹا کا غلط استعمال کر رہی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’یہ خبر سراسر بکواس ہے، یہ بہت بڑا جھوٹ ہے اور اسے معافی کے ساتھ ختم کیا جانا چاہیے۔ میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ کانگریس پارٹی نے مرکزی یا ریاستی سطح پر ماضی میں کبھی بھی کیمبرج اینالٹکا کی خدمات حاصل نہیں کی ہیں۔‘‘

Published: undefined

سیم پترودا نے میڈیا پر جھوٹی خبر پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے لکھا کہ ’’میڈیا کے جس بھی حصے نے یہ بولا ہے کہ کانگریس نے کیمبرج اینالٹکا کا استعمال کیا ہے اور انھیں پیسے دیے ہیں، ان سبھی کو اپنا جھوٹ قبول کرنا چاہیے۔‘‘ وہ لکھتے ہیں کہ ’’میں بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر پارٹی کی مکمل ڈیجیٹل سرگرمیوں کا حصہ رہا ہوں۔ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ میری جانکاری میں کانگریس پارٹی کے ذریعہ کیمبرج اینالٹکا کو استعمال کرنے کی خبر پوری طرح جھوٹی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined