قومی خبریں

ہریانہ میں بھی یوپی کی طرز پر ’گوشت بندی ‘

ہریانہ میں بھی یوپی کی طرز پر ’گوشت بندی ‘

شوسل میڈیا
شوسل میڈیا 

نئی دہلی۔ ہریانہ حکومت نے اتر پردیش کی طرز پر فرمان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست بھر میں گوشت کی نئی دکانوں کو اب لائسنس جاری نہیں کئے جائیں گے ۔ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے اتوار کو دئیے اپنے بیان میں کہا کہ صوبے کے رہائشی علاقوں میں گوشت کی نئی دکانوں کو لائسنس نہیں دئیے جائیں گے۔ منوہر لال کھٹر اس سے قبل بھی بیف کے تعلق سے دئیے اپنے بیانوں کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہ چکے ہیں ۔ ہریانہ حکومت نے سال 2016 میں گائے کے ذبیحہ کے حوالے سے قانون بنایا تھا اور سزا مقرر کی تھی۔

مئی کے مہینے میں ہریانہ حکومت نے گوشت کی فروختگی کے تعلق سے نیا قانون بنایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اب گوشت کی دکانوں پر دکاندار کو یہ لکھنا ہوگا کہ اس کی دکان جھٹکے کی ہے یا حلال گوشت کی۔ ریاستی حکومت نے تمام مقامی بلدتی اداروں سے گوشت کی دکانوں کے غیر قانونی کاروبار کی بھی تفصیلات طلب کی تھیں۔ حکومت نے مقامی بلدتی اداروں سے پوچھا تھا کہ کتنی گوشت کی دکانیں چل رہی ہیں اور کتنی دکانوں کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔

منوہر لال کھٹر نے اکتوبر 2015 میں بیف بین کے تعلق سے کہا تھا کہ ’’مسلمانوں کو اگر اس ملک میں رہنا ہے تو بیف چھوڑنا ہوگا۔‘‘ حالانکہ جب تنازعہ بڑھا تو کھٹر نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ کھٹر حکومت نے 2015 میں ہی گائے کے تحفظ پر مبنی قرارداد کو منظوری دی تھی۔ ہریانہ حکومت کی قرارداد کو ماہ نومبر میں صدر جمہوریہ نے بھی منظوری فراہم کر دی تھی۔

غور طلب ہے کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت برسراقتدار ہے وہاں گوشت کے حوالے سے تنازعہ ہوتا ہی رہتا ہے۔ اتر پردیش میں بی جےپی کی حکومت سازی کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گوشت کی دکانوں کے خلاف زبردست مہم چلائی تھی ۔ آج بھی یو پی میں نہ تو گوشت کے نئے لائسنس جاری کئے جا رہے ہیں ۔ حکومت کی طرف سے جو اقدامات لئے جانے چاہئے وہ نہیں لئے جا رہے ہیں،نتیجتاً گوشت کے کاروبار سے منسلک لاکھوں افراد تنگ دستی کی صورت حال سے دو چار ہیں ۔ اتر پردیش حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے اس فرمان کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی بھی داخل کی گئی ہے جو ابھی زیر سماعت ہے۔

در اصل بی جے پی کی سیاست کا طرز عمل ہی کچھ ایسا ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً کچھ حساس مدعوں کو ہوا دیتی رہتی ہے۔ بی جے پی نے انتخابات کے دوران گوشت پر قدغن لگانے کا وعدہ کیا تھا ۔ یو پی میں این جی ٹی کی ہدایت پر غیر قانونی ذبیحہ خانوں پر پابندی عائد کی گئی تھی ، لیکن یوگی حکومت نے اس معاملہ پر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔

مرکزی حکومت کے وزیر مختار عباس نقوی نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی بھی طرح کا دباؤ یا ہڑتا ل انہیں، ذبیحہ خانوں پر کارروائی سے نہیں روک سکتا۔

Published: undefined

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined