نئی دہلی: دہلی میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات ہونے کے بعد قائمہ کمیٹی کے ارکان کا الیکشن ایک مرتبہ پھر تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ ایم سی ڈی کا میئر انتخاب کئی کوششوں کے بعد بھی تعطل کا شکار تھا اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد کل یعنی 22 فروری کو راجدھانی کے لوگوں کو عآپ لیڈر شیلی اوبرائے کے طور پر نیا میئر مل گیا۔ اس کے بعد ڈپٹی میئر عہدے پر بھی عآپ لیڈر آلِ محمد اقبال کو پرامن طریقہ سے منتخب کر لیا گیا، لیکن قائمہ کمیٹی کے انتخاب کے دوران بی جے پی اور عآپ کونسلروں نے زبردست ہنگامہ آرائی کی، جو رات دیر گئے تک جاری رہی۔ آخر کار زبردست ہنگامہ آرائی کے پیش نظر ایوان کی کارروائی جمعہ 10 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
Published: undefined
قائمہ کمیٹی کے ارکان کے الیکشن کے دوران بی جے پی کونسلروں نے عآپ کے کونسلروں پر الزام عائد کیا کہ وہ ووٹنگ کے دوران موبائل فون سے تصویر لے رہے ہیں اور یہ عمل اصول کے خلاف ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کونسلروں نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور نعرے بازی کرنے لگے۔ انہوں نے دہلی کی میئر شیلی اوبرائے کے خلاف نعرے بازی کی۔ دریں اثنا، عآپ آدمی پارٹی کے کونسلروں نے بھی ہنگامہ کیا۔
Published: undefined
میئر کے ایوان میں آنے کے فوری بعد ہنگامہ ختم ہو گیا۔ میئر کا کہنا تھا کہ انہوں نے وکلا سے رائے لی ہے اور ووٹنگ کے دوران موبائل فون کے استعمال کی ممانعت نہیں ہے۔ تاہم موبائل کو سائلنٹ رکھنا ضروری ہے۔ میئر نے کہا کہ لہذا آپ اس مسئلہ پر ہنگامہ نہ کریں۔ اس کے بعد ووٹنگ شروع ہوئی لیکن ایک مرتبہ پھر ہنگامہ شروع ہو گیا۔
Published: undefined
بی جے پی کے کونسلروں نے ہنگامہ کرتے ہوئے ویل میں آ کر نعرے بازی کرنا شروع کر دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ووٹنگ شروع سے کرائی جانی چاہئے۔ کونسلروں نے ہنگامہ کرتے ہوئے بیلٹ پیپر تک پھاڑ دیئے۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی کو ایک گھنٹہ کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔
Published: undefined
دہلی کی میئر شیلی اوبرائے نے کہا ’’انہوں نے (بی جے پی کونسلرز) ایک مرتبہ پھر ایوان اور آئین کے تقدس کو پامال کیا ہے۔ یہ شرمناک ہے۔ ہم پرامن الیکشن کی توقع کر رہے تھے۔ ہم کراس ووٹنگ سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ ہمیں دہلی کے لوگوں نے مینڈیٹ دیا ہے۔ جب کہ وہ (بی جے پی) الیکشن ہار گئے ہیں اس لئے ڈرے ہوئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز