ملک کے عوام کے ذہن میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کہیں اس سال دیوالی اندھیرے میں تو نہیں منانی پڑے گی؟ اس تشویش کی وجہ ہے بجلی کمپنیوں کے سامنے آئے کوئلہ کے اسٹاک کی کمی۔ ملک کی کئی ریاستوں میں بجلی بحران کا دعوی کیا جا رہا ہے جبکہ اس تعلق سے مرکز کے بیانات ریاستی حکومتوں کے بیانات سے جدا ہیں۔ مرکز کا کہنا ہے کہ کوئلہ کمپنیوں کا ریاست پر بقایہ بہت زیادہ ہو گیا ہے۔ لیکن ان سب کو تشویش یہ ہے کہ اب سے کچھ دن بعد سب سے بڑا تیوہار دیوالی ہے اور اگر یہ بحران بڑھ گیا تو کیا دیوالی اندھیرے میں گزرے گی۔
Published: undefined
واضح رہے اکتوبر کے بعد سے بجلی کی کھپت میں اضافہ ہونے لگتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دہلی، پنجاب، کیرالہ، مہاراشٹر اور کرناٹک کی حکومتوں نے بجلی کی قلت کو لے کر مرکز کو خط لکھ کر ہوشیار کر دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں کیرالہ اور مہاراشٹر نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ریاست کے لوگ بجلی کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں۔
Published: undefined
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی کی 7 اکتوبر کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں 135 پلانٹس میں سے 110 پلانٹس کو پریشانی کا سامنا ہے اور حالات کافی سنگین ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 16 پلانٹس میں ایک دن کا بھی کوئلہ اسٹاک میں نہیں ہے اور باقی پلانٹس میں بھی کوئلہ کی زبردست قلت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز