بی جے پی حکمراں ریاستوں کی حکومتوں کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے کہا ہے کہ اس وقت جب ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کا معاملہ سپریم کورٹ میں ریویو کے لیے زیر غور ہے پھر بھی بی جے پی حکمراں ریاستوں کے ذریعہ اس قانون کو تقریباً بے اثر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایس سی/ایس ٹی قانون کو بے اثر بنانے کا حکم پاس کر دینا دلت سماج کے تئیں نہ صرف ان کی ظالمانہ ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ دلت مخالف ذہنیت اور طریقوں کے معاملے میں بی جے پی کی اعلیٰ قیادت اور خود مودی حکومت کا طریقہ کار، کردار اور چہرہ کتنا پاکھنڈی اور دوہرے معیار والا ہے۔
Published: undefined
مایاوتی نے آئی پی این کو بھیجے گئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی حکمراں ریاستیں، خصوصاً مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان وغیرہ حکومتوں کے ذریعہ ایس سی/ایس ٹی قانون کو تقریباً بے اثر بنا دینے والا سرکاری حکم جاری کرنا انتہائی افسوسناک ہے اور یہ فاسسٹ ذہنیت کا عکاس ہے۔ کیا ایسا کر کے بی جے پی کی حکومتوں نے اپنی ہی پارٹی کے وزیر اعظم پر عدم اعتماد ظاہر نہیں کیا ہے؟
مایاوتی نے کہا کہ ایسے ماحول میں بی جے پی کے ذریعہ بغیر تھوڑا انتظار کیے نوٹ بندی کی طرح جلد بازی میں ایس سی/ایس ٹی قانون کو بھی تقریباً بے کار بنا دینے والا سرکاری حکم جاری کرنا بی جے پی کے دوغلے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ اس حالت میں ملک کی عوام، خصوصاً ملک کے کروڑوں ایس سی/ایس ٹی اور پسماندہ طبقہ کے لوگ اپنے مفاد کے لیے بھلا کس طرح بی جے پی حکومت پر تھوڑا بھی اعتماد کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز