حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے لوک سبھا انتخابات میں سب سے زیادہ کوئی چیز چرچہ میں تھی تو وہ تھا اترپردیش میں ایس پی-بی ایس پی اور آر ایل ڈی کا اتحاد۔ اس اتحاد کے تعلق سے یہ کہا جا رہا تھا کہ مرکز میں بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے میں اگر کوئی سب سے اہم کردار ادا کرے گا تو وہ یہی اتحاد کرے گا، لیکن جب نتیجہ آئے تو اس نے بی جے پی مخالف قووتوں کی کمر ہی توڑ دی۔ لوک سبھا میں جو اتحاد کو جھٹکا لگا تھا وہ تو الگ تھا لیکن اب جو بی ایس پی سپریموں نے جھٹکا دیا ہے اس نے اتحاد کے مستقبل پر ہی سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔
Published: 03 Jun 2019, 5:10 PM IST
بی ایس پی جس نے گزشتہ دس سالوں میں کسی بھی ضمنی انتخابات میں شرکت نہیں کی ہے اس نے اس مرتبہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسمبلی کی 11 سیٹوں پر چناؤ لڑے گی۔ بی ایس پی سپریموں مایاوتی نے آج دہلی میں اپنے گھر پر بلائے گئے اجلاس میں اپنے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنی تیاری شروع کریں۔ لوک سبھا انتخابات میں ہوئی شکست کے بعد جائزہ کے لئے بلائے گئے اجلاس میں اتحاد اور انتخابات کو لے کر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوا۔
Published: 03 Jun 2019, 5:10 PM IST
واضح رہے24 سال بعد بی ایس پی اور ایس پی میں اتحاد ہوا تھا اور اس اتحاد سے حزب اختلاف کو بڑی امیدیں تھیں لیکن نتائج ویسے نہیں آئے۔ مایاوتی نے آج کے اجلاس میں ایک بات ایسی کہہ دی جس کا سیاسی پیغام کافی بڑا ہے۔ انہوں نے اجلاس میں کہا کہ سماجوادی پارٹی سے سمجھوتہ کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کئی انتخابی حلقوں میں یادو ووٹ اتحٓاد کو نہیں ملا۔ انہوں نے کہا یہ بات اس سے ثابت ہوتی ہے کہ خود اکھیلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو بھی اپنا چناؤ نہیں جیت پائیں۔ مایاوتی یہیں نہیں رکیں انہوں نے کہا کہ کچھ حلقوں میں سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے اتحاد کے خلاف کام کیا اور اگر ایسا نہ ہوتا تو نتائج بہتر ہوتے۔
Published: 03 Jun 2019, 5:10 PM IST
مایاوتی نے آج کے اجلاس میں دو-تین مرتبہ شیوپال یادو کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیو پال کی وجہ سے یادو ووٹوں کی تقسیم ہوئی، اکھیلیش اور ان کی پارٹی اس تقسیم کو روکنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ شیوپال یادو کئی حلقوں میں یادو ووٹوں کو بی جے پی کے حق میں تقسیم کرانے میں کامیاب ہوئے۔
Published: 03 Jun 2019, 5:10 PM IST
بی ایس پی سپریموں نے اس موقع پر مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مسلم سماج نے بی ایس پی کا پورا ساتھ دیا۔ مایاوتی نے اتر پردیش میں تنظیم کو چار حصوں میں بانٹ کر تین کی ذمہ داری مسلم رہنماؤں کو دے دی۔ یہ ذمہ داری منقاد علی، نوشاد علی اور شمس الدین کو سونپی گئی۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں مایاوتی نے شمس الدین رائنی کو پیسہ لینے کے الزام میں جم کر لتاڑ لگائی۔
Published: 03 Jun 2019, 5:10 PM IST
اتحاد کی جانب سے بی ایس پی نے 38، سماجوادی پارٹی 37 اور آر ایل ڈی 3 سیٹوں پر انتخاب لڑی تھی جبکہ امیٹھی اور رائے بریلی سے کانگریس امیدوار کے خلاف اتحاد نے اپنا امیدوار نہیں کھڑا کیا تھا۔ بی ایس پی کے دس ارکان جیتنے میں کامیاب ہوئے جبکہ سال 2014 کے عام انتخابات میں بی ایس پی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی تھی۔ واضح رہے مایاوتی کے بیانات سے صاف ظاہر ہے کہ اتحاد کا مستقبل تاریک ہے اور یہ بی جے پی کے لئے اچھی خبر ہے۔
Published: 03 Jun 2019, 5:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Jun 2019, 5:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز