اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں بی ایس پی (بہوجن سماج پارٹی) کی سربراہ مایاوتی نے ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ بولا۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت دلت مخالف ہے اور وہ دلتوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ بی جے پی شاہی اخراجات والی پارٹی ہے۔ نوٹ بندی کے نام پر انہوں نے بڑے گھوٹالوں کو انجام دیا ہے۔
Published: undefined
مایاوتی نے مزید کہا، ’’نریندر مودی کا گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر دور اقتدار میرے یوپی میں وزیر اعلی کے بطور مدت سے زیادہ ہے۔ ان کی مدت کار میں فرقہ پرستی کا سیاہ داغ ہے۔ وہیں میرے دور اقتدار میں اتر پردیش افرا تفری اور فسادات سے پاک تھا۔‘‘
Published: undefined
مایاوتی نے کہا کہ ’’سب سے زیادہ بے نامی املاک والے افراد بی جے پی سے وابستہ ہیں۔ ان کا حساب کتاب قالین کے اندر پوشیدہ ہے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مفاد عامہ اور ملکی مفاد کے تعلق سے بی ایس پی سربراہ فِٹ (موزوں) ہیں اور اس کے مقابلہ مودی ان فٹ (غیر موزوں) ہیں۔
Published: undefined
قبل ازیں بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے منگل کے روز بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بنایا تھا اور کہا تھا کہ ان کی کشتی ڈوب رہی ہے، لہذا آر ایس ایس نے بھی ان کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے بغیر نام لئے یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی کے دوسرے رہنماؤں پر بھی نشانہ لگاتے ہوئے کہا، ’’مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی بنا پر پابندی عائد ہونے کے باوجود اگر لوگ مندروں میں درشن کے لئے جاتے ہیں اور میڈیا میں اسے دکھایا جاتا ہے تو یہ غلط ہے۔ الیکشن کمیشن کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined