حیدرآباد: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سہ روزہ اجلاس کے دوسرے دن کے سیشن میں آج بورڈ کے ناراض رکن عاملہ سلمان ندوی غیر حاضر رہے۔مولانا ندوی نے گزشتہ روز عاملہ کے اجلاس میں تو شرکت کی تھی۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ آج اجلاس کے دوسرے روز حیدرآباد میں موجود ہونے کے باوجود وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
سمجھا جاتا ہے کہ بابری مسجد کے مستقبل کے بارے میں شری شری روی شنکر کے ساتھ ان کی ملاقات اور مذاکرات پر بورڈ کی عاملہ نے ان سے وضاحت طلب کی تھی۔ اس بابت مولانا ندوی سے ملاقات کی کوشش کی گئی لیکن اُن تک رسائی نہیں ہو سکی۔ بورڈ کے اجلاس سے آج میڈیا کو بھی دور رکھا گیا ہے۔میڈیا بریفنگ تک اخبار نویسوں کی رسائی بظاہر محدود کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مولاناسلمان ندوی نے اجودھیا میں اس مقام کو جہاں بابری مسجد تھی‘ رام مندر کے لئے حوالے کرنے کی تجویز سے مبینہ طور پر اتفاق کرتے ہوئے اجودھیا میں کسی دوسرے مقام پر ایک مسجد اور ایک اسلامی یونیورسٹی کے قیام کی تجویزکی تائید کی ہے۔ عاملہ کے اجلاس میں بعض ارکان نے بتایا ہے کہ ان کے اس موقف کی مخالفت کی گئی اور مبینہ طور پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔
ایک ٹی وی انٹر ویو میں مولانا سلمان ندوی نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ پر چند لوگوں کا آمرانہ قبضہ ہے۔بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں انہیں بولنے تک نہیں دیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز